آل سعود کی سیاہ تاریخ کے جرائم کی فہرست
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آل سعود نے گذشتہ صدی کی ۲۰ کی دہائی میں حکومت پر قبضہ کرنے کے لیے بہت سرمایہ لٹایا تھا اور جس طرح صہیونی گروہ ھاگانا نے سال ۱۹۴۷ میں فلسطین پر قبضہ کرنے کے لیے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا اسی طرح آل سعود نے بھی گذشتہ صدی کی ۲۰ کی دہائی میں جزیرہ نمائے عربستان میں برطانیہ کی مدد سے ہزاروں مقامی باشندوں کو حکومت پر قبضہ کرنے کے لیے خاک و خون میں غلطاں کیا تھا ۔
آل سعود کا تخت پر براجمان ہونے کے لیے ہزاروں مسلمانوں کا قتل
ایک سعودی قلمکار ناصر سعید نے اپنی کتاب میں کہ جس کا نام ” تاریخ آل سعود "ہے اس خونخوار ،ہوس پرست خاندان کی سیاہ تاریخ کے حقائق کے بارے میں لکھا ہے ،یہ وہ قلمکار ہے کہ جو خود آل سعود کی قدرت طلبی کا شکار بنا ہے اس لیے کہ اس خاندان کے چیلوں نے اس کو بیروت سے اغوا کر کے تیزاب کے حوض میں ڈال دیا تھا ۔
آل سعود کہ جو اسلام کی پاپندی کی دعویدار ہے اس نے ماہ مبارک رمضان کی ۲۷ ویں کی رات میں سال ۱۹۲۲ میں ۳۷۹۰ نمازیوں کو الشعیبہ کی مساجد میں قتل کر دیا ۔
آل سعود نے برطانیہ کی مدد سے تربہ کے علاقے میں ۴۰ ہزار مسلمانوں کو کہ جو اس وقت کے حاکم شریف حسین کے ماننے والے تھے موت کے گھاٹ اتار دیا ۔
طائف کا محاصرہ اور شریف حسین کے ماننے والے ۲۸۰۰ افراد کا قتل بھی آل سعود کے دامن پر ایک سیاہ دھبہ ہے ۔
آل سعود کے خاندان نے طائف اور الحویہ کے معروف قتل عام میں ۱۵ ہزار افراد کو بچوں اور عورتوں سمیت کہ جو وقتی رہائش کے لیے طائف گئے تھے قتل عام کر دیا ۔
سعودی عرب کے صوبے القصیم کے مختلف علاقوں کے رہنے والے ۲۷ ہزار افراد کا وحشیانہ قتل عام آل سعود کے جرائم کی تاریخ کا ایک اور سیاہ ورق ہے ۔
آل سعود کا اپنی خونی تاریخ پر فخر کرنا
دس ہزار سے زیادہ دوسرے افراد کہ جو قبیلہء شمر اور شہر حائل کے رہنے والے تھے النیصیہ ،الوقید اور الجثامہ کی مشہور جھڑپوں میں آل سعود کے ہاتھوں مارے گئے ۔
آل سعود نے ۱۹۵۳ میں حجاز کے جنوب میں جبل قہر کے علاقے میں ۱۵۲۰ مسلمانوں کو قتل عام کر دیا ۔
آل سعود کا کویت کی الجہراء نام کی مشہور جھڑپ میں بھی ہاتھ تھا کہ قبیلہء الریت کےایک ہزار افراد جس کی قربانی بن گئے ۔
آل سعود نے سال ۱۹۳۲ میں حامد بن رفادہ البلوی کے انقلاب کے آغاز کے بعد الحیطات ، بنی عطیہ ، جھینہ اور بلی کے قبایل کے ۷ ہزار افراد کو موت کے گھاٹ اتارا اور ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ۔
آل سعود نے بہت سارے دیگر جرائم انجام دیے ہیں اور اپنی سیاہ تاریخ میں مختلف شہروں اور دیہاتوں کے بیس لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کو قتل کیا ہے اور وہ آج بھی اپنی خونی تاریخ پر فخر کرتے ہیں ۔