ایران مخالف پالیسیوں کے پیچھے صیہونی لابی کا ہاتھ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) برطانیہ کے ایک سیاسی تجزیہ نگار ’’کین اوکیفی ‘‘نے پریس ٹی وی کےساتھ ایک انٹریو میں امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے خلاف ایک قرارداد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکی حکام کے زیادہ ترافراد صیہونی لابی کی ایسی کٹھ پتلیاں ہیں جو امریکہ میں ایران مخالف پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک اورامریکہ کو مشرق وسطیٰ میں اسرائیل جوکہ خطے میں سب سے زیادہ جنگی جنوں کا حامل ملک ہے اورکشیدگی کو ہوادےرہاہے کے ناپاک ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بہانے بنانے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکی حکمران طبقے کے زیادہ تر ارکان اسرائیلی لابی کے ذرخرید غلام ہیں جوامریکی عوام کے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر مشرق وسطیٰ خاصکر عراق ،شام ،لیبیا اورافغانستان میں اسرائیل کے مقاصد کی خدمت میں پیش پیش ہیں ۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مغربی ممالک امریکہ اوراسکے اتحادیوں کے ان دعووں کہ اسلام جمہوریہ ایران کا جوہری پروگرام فوجی مقاصد پر مبنی ہے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ مغربی ممالک اورامریکہ کے اس پروپگنڈے کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا ہے ۔
موصوف تجزیہ نگار نےکہاکہ امریکی حکام اوراسکے اتحادی اسلامی جمہوریہ ایران پر بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے رہنما حضرت امام خامنہ ای نے جوہری ہتھیاروں کی ترقی اوراستعمال کے خلاف پہلے ہی فتوی صادرکیاہے ۔
انہوں نے کہاکہ دنیا کی تاریخ میں صرف اسلامی جمہوریہ ایران ہی کرہ ارض پر وہ واحد ملک ہے جو سب سے زیادہ پرامن اور قابل اعتماد ملک ہے ۔
کین اوکیفی نےمزید کہاکہ امریکی حکام کو صیہونی بالادستی کو ختم کرکے تہران جوہری معاہدے کے خلاف اپنی احمقانہ پالیسیوں کو ترک کرنا چاہئے ۔