داعش کا وجود پاکستان میں موجود ہے میڈیا نے اس کا پردہ چاک کردیا ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)قائد جمعیت علماء پاکستان ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہےپاکستان میں تکفیری دہشتگردی کے پس پشت عوامل سے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بخوبی واقف ہیں،لیکن ان دہشتگرد عناصر کے خلاف کاروئی میں سست روی کا مظاہرہ کرنا حکمرانوں پر سوالیہ نشان ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اورنگی ٹاؤن میں جمعیت علماء پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ لبیک یارسول اللہ(ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس سے جے یو پی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل شبیر ابوطالب، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، جنرل سیکریٹری مفتی محمد بشیر القادری، سینئر نائب صدر مفتی محمد رفیع الرحمان نورانی، علامہ عبدالغفار اویسی نورانی، علامہ عبدالقدیر عطاری، مفتی محمد رمضان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہا کہ پاکستان کے قلب اسلام آباد سمیت ملک بھر میں موجود داعش کے وجودکا پردہ چاک کرنے میں پاکستانی میڈیا نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے، اسلام آباد میںداعش کے نام نہاد تکفیری دہشتگرد خلیفہ ابوبکر البغدادی سے تجدیدِ عہد اور اس دہشتگرد کی خلافت کوپاکستان میں نافذ کرنے کا عہد کرنے والوں اور انکے سہولت کاروں کے بارے میں ہر خاص و عام کو علم ہے اور اگر علم نھیں ہے تو اس ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مائی باپ وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان صاحب کو نھیں ہے۔صوبائی و وفاقی ادروں سمیت تعلیمی اداروں سےداعش کے تکفیری دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کی مسلسل گرفتاریوں کے باوجود ہمارے نادان وزیر داخلہ صاحب کو یقین ہی نھیں آرہا کے ان کے زیرِ اثر ملک میں داعش کےدیئے گئے انڈوں سے نکلنے والے بچوں (دہشتگردوں) نے اپنا کام (دہشتگردی ) شروع کردیاہے۔، مگر ہمارا سلام ہو پاک فوج ،سندہ اور تمام صوبوں کی پولیس اور رینجرز کے جوانوں پر کی جنکی تیز نگاہیں مسلسل ان داعشی کیڑوں کی تلاش میں لگی رہتی ہیں اور جہاں انکو موقع ملتا ہے وہ ان گندے اور ذہریلے کیڑوں کو اپنے پنجوں تلے روند ڈالتے ہیں۔
صاحبزادہ ابوالخیر نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے پرذور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ان حکمرانوں کی عیاشیوں اور تکفیری دہشتگردی کے خلاف انکے حیلے بہانوں سے تنگ آگئی ہے اور اب پوری قام اپنے فوج سے یہ بھرپور مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستانی حکومت،ریاست کے تمام اداروںبشمول پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں میں اور جہا ںجہاں بھی یہ تکفیری دہشتگرد اور انکے سہولت کار باالخصوص اسلام آباد کے قلب میں موجود تکفیری دہشتگردوں کی آماجگاہ لال مسجد،جامعہ حفصہ اور پورے پاکستان میں موجود تکفیری مدارس کے خلاف ضربِ عضب کی طرز کا بھرپور فوجی آپریشن کیا جائے اور وطنِ عزیز کو ان عالمی تکفیری دہشتگرد گروہوں داعش،القائدہ،طالبان اور انکے پاکستانی ہمدردوں اور سہولت کاروں کے خونیں چنگل سے آزاد کرایا جائے