حکومت تکفیری دہشتگردوں کے خاتمے میں ناکام ہوچکی ہے، ملی یکجہتی کونسل
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)ملی یکجہتی کونسل نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ حکومت تکفیری دہشتگردوں اور دہشتگردی کے خاتمہ میں ناکام ہوچکی ہے، قومی ایکشن پلان کی آڑ میں امن پسند مساجد اور مدارس پر چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ تکفیری دہشتگردوں کو پیدا کرنے والے مدارس اور تکفیریت پھیلانے والی مساجد کے خلاف کاروائی نا کرکے حکومت غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر منصورہ لاہور میں ہوا، جس میں ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، لیاقت بلوچ، حافظ سعید، علامہ ساجد نقوی، فرید پراچہ، پیر عثمان نوری، پیر سید ہارون گیلانی سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ملی یکجہتی کونسل نے سانحہ چار سدہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور کے بعد ایک اور تعلیمی ادارے کو نشانہ بنا کر صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے منہ پر زوردار طمانچہ مارتے ہوئے یہ پیغام دیا ہے کہ تمام تر آپریشنز کے باوجود تکفیری دہشتگرد حکومتی اداروں کے مقابلے میں کھڑے ہیں ۔
ملی یکجہتی کونسل کا مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ابوالخیر زبیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عدالتی اپیلوں کے ذریعے سودی معیشت کو برقرار رکھنے اور سود کو تحفظ دینے کی بھی مخالفت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ لاؤڈ سپیکر پر عائد پابندی فوری ختم کی جائے اور ان مساجد اور مدارس پر سخت پابندی عائد کی جائے کہ جو وطن عزیز میں تکفیری دہشتگردوں کی تربیت اور دہشتگردی کے فروغ میں مصروف عمل ہیں۔جماعتِ اسلامی کے رہنماء سراج الحق نے پی آئی اے کے ملازمین پر تشدد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے قومی ادارہ ہے، جسے عوام فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے