عالمی سامراج اسلامی دنیا کو تقسیم کرنے کیلئے تکفیری دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہا ہے، ملی یکجہتی کونسل
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ږږجماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں سینیٹر سراج الحق کی میزبانی اور صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل کے سربراہی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میںجاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کے خلاف ہونے والی اندرونی اور بیرونی سازشوں کا تمام دینی جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی۔ ملک میں آئین کی بالادستی اورتکفیری دہشتگری کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئےملی یکجہتی کونسل کا نمائندہ وفد صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کرے گا۔تکفیری دہشت گردی اور بدامنی حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے پھیل رہی ہے،پرامن تعلیمی اداروں ،مساجد و مدارس کو دہشتگردی کا ذمہ دار ٹھہراکر تکفیری دہشتگرد ساز تکفیری مدارس اور مساجد کے خلاف کاروائی نا کئے جانا ناقابل برداشت ہے، عالمی سامراج اسلامی دنیا کو تقسیم کرنے کیلئے تکفیری دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔
قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق تمام نکات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا،جس کی وجہ سے آرمی پبلک اسکول کے بعد چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی اور پورے ملک میں تکفیری دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں،اسلام حقیقی کا پرچار کرنے والی درسگاہوں کے لائوڈ سپیکر پر پابندی لگانے کا سلسلہ ختم کیا جائے ۔ حکمران غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے پاکستان کے آئین کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات ختم کئے جائیں۔ 5 فروری عالمی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا اور پوری قوم سڑکوں پر نکل کر ریلیوں، جلسوں اور جلوسوں میں شرکت کرے گی۔ ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں نے مزید کہا کہ سودی معیشت اور کرپشن نے ملک کو معاشی ابتری کا شکار کیا ہے۔ حکومت سودی معیشت کا فی الفور خاتمہ کر کے ملک میں اسلامی نظام معیشت کا نفاذ کرے۔ پی آئی اے سمیت کسی قومی ادارے کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت پی آئی اے ملازمین کے مطالبات کو تسلیم کرے اور قومی ایئر لائن کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
اجلاس میں امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید، سربراہ اسلامی تحریک پاکستان علامہ ساجد علی نقوی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ، پیر عبدالرحیم نقشبندی، مولانا اللہ وسایا، مولانا عبدالمالک، حافظ محمد ادریس، اسد اللہ بھٹو، سردار محمد خان لغاری، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، علامہ نیاز حسین نقوی، مرزا ایوب بیگ اور میاں مقصود احمد سمیت 20 کے قریب دینی جماعتوں کے قائدین اور نمائندہ وفود نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر زبیر نے کہا کہ حکمران امریکی اشارے پر پاکستان کے بدترین اور مکار دشمن بھارت کے ساتھ جپھیاں ڈال رہے ہیں اور لاکھوں کشمیریوں کے قاتل بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فروری کو اس عہد کے ساتھ منایا جائے گا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی سالمیت اور تکمیل کیلئے ناگزیر ہے اور جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا بھارت کے ساتھ دوستی کی باتیں کشمیری قوم کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پی آئی اے ملاذمین پر بدترین ریاستی تشدد کے نتیجے میں ہونیوالی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کو بیچنے کے لئے اس حد تک آگے بڑھ گئی ہے کہ ادارے کی نجکاری کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے ملاذمین کا ریاستی قتل عام کیا جارہا ہے۔حکومت کو چاہئے کہ اداروں کی نجکاری کرنے کے بجائے اداروں میں سے کرپشن کا خاتمہ کرے ناکہ ادارے کو ہی فروخت کردے۔سراج الحق نے کہا کہ لاٹھی گولی سے حکومت مزدوروں کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔ اگر یہ ادارے غیر منافع بخش اور ناکام ہیں تو اس کے ذمہ دار بھی موجودہ اور سابقہ حکمران ہی ہیں