پورے ملک میں ایک ہی نظام الصلوٰة نافذ نہیں کیا جا سکتا، علامہ سبطین سبزواری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں مذہبی معاملات میں مبینہ ریاستی مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزاحمت کا اعلان کیا ہے اور واضح کیا گیا کہ عزادای سید الشہدا ؑ پر لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، بانیان مجالس و جلوس ہائے عزا کیخلاف درج مقدمات کو فی الفور واپس لیا جائے، ریاستی جبر کو قبول نہیں کرتے، فورتھ شیڈول کو واپس لیا جائے، شہید طالبعلم مزمل شاہ کا کیس فوجی عدالت میں بھجوایا جائے۔ نظام الصلوٰة پر حکومت اصرار نہ کرے، مدارس پر چھاپے قابل مذمت ہیں، ویلنٹائن ڈے جیسی بے ہودہ سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے، اس سے نوجوان نسل میں اسلامی تعلیمات سے دوری اور قرآنی احکامات کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ اجلاس میں عزاداری میں رکاوٹوں کو مسترد کرتے ہوئے مجالس عزا کو پہلے سے زیادہ وقار کیساتھ منعقد کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ حکومت جیلیں بھرنے کا شوق پورا کرلے۔
اجلاس میں حکومت کی بیلنس پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ فورتھ شیڈول میں شریف اور پرامن شہریوں کو محض ایک دہشتگرد تکفیری گروہ سے توازن کیلئے شامل کرنے کی پالیسی ترک کرتے ہوئے ظالمانہ احکامات کو واپس لیا جائے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پورے ملک میں ایک ہی نظام الصلوٰة نافذ نہیں کیا جا سکتا، ہمارے خطے کی جغرافیائی کیفیت کے مطابق پہلے سے نماز کے اوقات رائج ہیں، لاوڈ سپیکر پر ناروا پابندی اور سرکاری خطبہ جمعہ نافذ کرنے کی حکومتی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ معاملہ ملی یکجہتی کونسل پر چھوڑ دیا جائے، جس میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی موجود ہے اور اس پر کام بھی ہو رہا ہے۔ شیعہ علما کونسل نے دہشتگردوں کیخلاف فوج کے ضرب عضب آپریشن کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے یاد دہانی کروائی کہ محرم الحرام اور صفر المظفر کے دوران مجالس اور جلوس ہائے عزا میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر رکاوٹیں ڈال کر دہشتگردی کیخلاف قومی لائحہ عمل کو متنازع بنانے کی سازش کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ریاستی اور حکومتی رویہ معاندانہ رہا۔ اجلاس میں بھال سیداں ،فتح جنگ ضلع اٹک کے طالبعلم شہید مزمل حسین شاہ کا گلا کاٹنے کی مذمت کرتے ہوئے کیس کے خفیہ کردار منظر عام پر لانے اور مقدمہ فوجی عدالت میں چلا کر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا، نیز افسوس کا اظہار کیا گیا کہ حکومت پنجاب نے ابھی تک طالبعلم کو ذبح کئے جانے کا نوٹس لیا اور نہ ہی وزیر اعلیٰ شہباز شریف یا کوئی حکومتی وزیر سوگوار خاندان کی داد رسی کیلئے ان کے گھر پہنچا۔ اجلاس میں انقلاب اسلامی ایران کی 37ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے ولی امرالمسلمین آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں امت مسلمہ کی مضبوطی کی پالیسیوں کی حمایت کا اعلان کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان میں نمائندہ ولی فقیہہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت میں اسلامی نظام کے نفاذ اور اتحاد امت کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
شیعہ علما کونسل کے اجلاس میں منافع بخش اداروں کی نجکاری اور پی آئی اے کے ملازمین کو برطرفی کے نوٹس جاری کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی منڈی کی مناسبت سے کمی کی جائے اور حکومت پی آئی اے، سٹیل ملز، ریلوے اور واپڈا کی نجکاری کا ارادہ ترک کرنے کا اعلان کرکے انہیں ٹھیک کرنے کے اقدامات کرے۔ اجلاس میں مولانا موسیٰ رضا جسکانی، ایم ایچ نقوی، الطاف کاظمی، مرزا تقی، علی قاسمی ، مولانا یعقوب حیدری،قیصر دادوانہ، غلام حسین بلوچ، شہباز نقوی اور دیگر نے شرکت کی۔