اگر ایم ڈبلیو ایم ختم کرنے سے پاکستان کے شیعوں میں اتحاد ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں، تنظیم بت نہیں ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کراچی میں شہید آیت اللہ باقر النمر کے چہلم، بحرین اور نائیجیریا کی مقاومتی تحریکوں کی حمایت کیلئے کراچی کی تمام شیعہ جماعتوں کی جانب سے احتجاجی جلسہ بعنوان حمایت مظلومین کانفرنس منعقد کیا گیا۔ جلسہ کا اہتمام حامیان مظلومین جہان کے بینر تلے مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پیام ولایت فاؤنڈیشن، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، شیعہ علماء کونسل، جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری، امامیہ آرگنائزیشن، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان، مجلس ذاکرین امامیہ نے کیا۔ امروہہ گراؤنڈ انچولی میں منعقدہ حمایت مظلومین کانفرنس سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا، علی مہدی، علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ نثار قلندری نے کیا جبکہ نظامت کے فرائض علامہ مبشر حسن، سہیل مرزا اور اسلم عباس نے انجام دیئے۔ احتجاجی جلسہ میں شہید فاؤنڈیشن نے شہداء کی تصویری نمائش کا انعقاد کیا جبکہ جعفریہ ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ سیل کی جانب سے سبیل اور نیاز امام حسین (ع) کا اہتمام کیا گیا تھا۔ احتجاجی جلسہ کی سیکورٹی کے فرائض امامیہ اسکاؤٹس نے انجام دیئے۔ احتجاجی جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کا اعلان کیا۔
حمایت مظلومین کانفرنس سے اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا میں سب سے شجاع ترین اور بابصیرت رہبر ہمارا رہبر ہے، ہم اس سید علی خامنہ ای کو اپنا رہبر تسلیم کرتے ہیں کہ آج یمن سے لے کر فلسطین تک مظلوموں کا سب سے پڑا پشتیبان ہے، جو قومیں استقامت دکھاتی ہیں اور ظلم ستیزی کے خلاف قیام کرتی ہیں وہ ہمیشہ کامیاب ہوتی ہیں، کامیابی کیلئے ظلم کے خلاف قیام شرط ہے، بحرین، یمن، شام، فلسطین، عراق نائیجریا حتیٰ کہ اب مشرقی سعودیہ کی عوام بھی اپنے حقوق کی آواز کررہی ہے اور حالت قیام میں ہے، ان تحریکوں کی حمایت کرنا اور پاکستان کی سرزمین پر ان کے حق میں آواز بلند کرنا اہم ترین ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں ان مجاہدین کو کہ جو شام اور عراق میں روضہ جات کی حفاظت کررہے ہیں، ہم بشار اسد کی حکومت کی خاطر نہیں بلکہ اہل بیت مصطفیٰ کے حرم کی حفاظت کیلئے میدان میں حاضر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید عارف حسین الحسینی پاکستان کی سرزمین پر امام خمینی کا مالک اشتر تھا، افسوس کہ ہم نے قدر نہ کی لیکن آج اب بھی وقت ہے کہ ولی فقیہہ کے پرچم تلے اکٹھے ہوں کیونکہ یہ وہ پرچم ہے کہ جس کے سائے میں اس قوم کیلئے کامیابی ہے، اس پرچم کے سائے میں اتحاد سے پاکستان کی ملت جعفریہ کامیابی کی منزلیں طے کرے گی، ہمیں ن لیگ یا زرداری کے سائے میں اتحاد کی نہیں بلکہ ولی فقیہ کے سائے میں اتحاد کیلئے جمع ہونا ہوگا، اگر مجلس وحدت مسلمین ختم کرنے سے پاکستان کے شیعوں میں اتحاد ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں، شیخ باقر المنر کی شہادت آل سعود کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، آل سعود کے تیل کی قیمتیں کرنے سے ان کی معاشی طاقت ختم ہوگئی ہے، آل سعود کے درمیان بادشاہت کے مسئلے پر اختلافات نے سعود فیملی میں داخلی انتشار پیدا کردیا ہے، انشاء اللہ پوری دنیا بہت جلد سعودی عرب کی سرزمین سے آل سعود کی حکومت کا خاتمہ دیکھے گی۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ آل سعود حرمین شریفین کی حفاظت کے اہل نہیں، آل سعود حرمین کے نام پر اپنی خاندانی حکومت کررہے ہیں اور اپنی عیاشیوں کے ذریعے عالم اسلام کے قلب کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، آل سعود عالم اسلام سے زیادہ اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ شیعہ قوم کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، شیخ نمر کی شہادت نے آل سعود کے خاتمہ کا رراستہ کھول دیا ہے، وہ دن بس آنے والا ہے کہ آل سعود اپنے ہی کھودے ہوئے گڑھے میں گر کر ہلاک ہوجائیں گے۔ علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ شیخ باقر النمر حقوق انسانیت کے علمبردار تھے، ان کی شہادت کے سعودی حکومت کے خلاف عالمی برادری میں نفرت کو عام کیا ہے۔ علامہ مرزا یوسف حسین کا کہنا تھا کہ شیخ نمر کا خون انشاء اللہ سعودی حکومت کو غرق کردے گا، ہم اس ملک میں بھی اس خون کی تاثیر سے استفادہ کرتے ہوئے آل سعود کے نمک خواروں کے خلاف آواز حق بلند کرتے رہیں گے۔ علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ملت جعفریہ کے خلاف کاروائی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج ضروری ہوگیا ہے کہ شیعہ جماعتیں ملت جعفریہ کے حقوق کی آواز بلند کرنے کیلئے متحد ہوں اور دشمن کے خلاف عملی طور پر قیام کریں۔ آئی ایس او کے مرکزی صدر علی مہدی نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان ہر ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ہمیشہ ایک ہے اور حما یت مظلومین کانفرنس ملت تشیع پاکستان اور اتحاد بین المسلمین کا عظیم الشان مظہر ہے۔