مشرق وسطی

اسرائیل عرب ممالک کا دفاع کرے، بحرینی بادشاہ کی التجا

شیعیت نیوز:  بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے دعوی کیا کہ مشرق وسطی میں طاقت کا توازن اعتدال پسندوں اور شدت پسندوں کے درمیان اسرائیل پر منحصر ہے ۔ اسرائیل نہ صرف قادر ہےکہ اپنا دفاع کر سکے بلکہ اعتدال پسندوں کے عقاید اور عرب ملکوں کا بھی دفاع کر سکتا ہے ۔

اس نے ان خیالات کا اظہار صہیونی خاخام اورنسلی تفاہم کی فاونڈیشنکہ جس کا مرکز نیو یارک میں ہے کے سربراہ مارک شنایر کے ساتھ منامہ کے قصر بادشاہی میں ملاقات کے دوران کیا۔ اس خاخام نے مشرق وسطی کی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے بحرین کے بادشاہ کے ساتھ ملاقات کی ۔ اس نے پہلے بھی دو بار حمد بن آل خلیفہ کے ساتھ ملاقات کی تھی ۔

بحرین کے بادشاہ نے اس ملاقات میں دعوی کیا کہ عرب اتحادیہ بھی خلیج فارس تعاون کونسل کی طرح حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں قرار دے ۔

اس نے اس خاخام کے ساتھ ملاقات میں کہا : بعض عرب ملکوں اور صہیونی حکومت کے درمیان سیاسی روابط کا آغاز صرف وقت کا منتظر ہے ۔

بحرین کے بادشاہ نے علاقے میں ایران کےنفوذ کی کوششوں کو روکنے کے لیے حزب اللہ پر دہشت گردی کا لیبل لگانے کا خود کو پکا حامی قرار دیا ہے ۔ بحرین سب سے پہلا عربی ملک تھا کہ جس نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا ۔ بحرین نے بارہا حزب اللہ پر شام میں مداخلت اور دہشت گردانہ کاروائیاں کرنے کا الزام لگایا ہے ۔

خلیج فارس تعاون کونسل نے بدھ کے دن سرکاری طور پر حزب اللہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ۔ یہ گروہ شام کے صدر بشار اسد کا حامی ہے اور اس ملک کی مخالف فوجوں کے ساتھ بر سر پیکار ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button