Uncategorized

موجودہ حقوق نسواں بل اسلام اور شریعت سے متصادم ہے، علامہ ناظر عباس تقوی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ موجودہ حقوق نسواں بل اسلام اور شریعت سے متصادم ہے، پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، اسکا آئین بھی اسلامی ہے، لیکن آزادی کے نام پر کوئی ایسا بل جو اسلام اور شریعت سے ٹکراتا ہو، ہم اُس بل کی حمایت نہیں کریں گے، اسلام نے خواتیں کے جو حقوق بیان کئے ہیں، اُس میں جو آزادی خواتیں کو دی گئی ہے، اُس میں وسعت پائی جاتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایس یو سی سندھ کے دفتر میں کارکنان کی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ماضی میں بھی حقوق نسواں کے نام پر پرویز مشرف نے جو بل پیش کیا، اُس سے معاشرے پر جو برے اثرات مرتب ہوئے، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، مغربی سوچ اور فکر رکھنے والے خواتیں کو سنہری باغ دکھا کر آزادی کے نام پر معاشرے کو غلط راستے پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ اسلام نے بیوی اور خاوند کے جو حقوق بیان کئے ہیں، اُن کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتیں کے حقوق کی بہترین مثال پیغمبر اکرم ﷺ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ ہے، جو تمام عالم اسلام کی خواتیں کیلئے نمونہ عمل ہے، اسلام نے خواتیں کی تعظیم اور تکریم کا جو عملی نمونہ پیش کیا، دور جاہلیت سے اُس کا تقابل کیا جا سکتا ہے، دور جہالت میں عورت کی کیا حیثیت اور عزت تھی، لیکن اسلام نے آنے کے بعد عورت کو عزت اور شرف عطا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج آزادی کے نام پر عورتوں کو اشتہارات کی زینت بنانا اور عورتوں کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنا، یہ مغرب کی سیاست تو ہو سکتی ہیں، مگر اسلام کی نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button