بلوچستان حکومت زائرین کو تنگ کرنے کی روش ترک کر دے، علامہ مظہر علوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر اور مسئول شعبہ حج و زیارات علامہ مظہر عباس علوی نے کہا ہے کہ ایران اور عراق سے واپس آنیوالے 700 سے زائد زائرین تفتان بارڈر پر گذشتہ 8 دن سے بلاوجہ پھنسے ہوئے ہیں، جس سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ دار ہوں گی، جو 3 گنا کرایہ وصول کرنے کے باوجود ٹرانسپورٹ کا انتظام کر رہی ہیں اور نہ ہی این او سی جاری کیا جا رہا ہے۔ زائرین کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ سندھ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے زائرین کو تفتان بارڈر پر قائم پاکستان ہاوس میں بلاجواز ٹھہرایا گیا ہے، جہاں کھانے پینے اور ادویات سمیت بنیادی ضروریات بھی میسر نہیں، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایف سی حکام انہیں اپنے طور پر جانے نہیں دیتے، جبکہ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے انتظام کیلئے تین گنا زیادہ کرایہ وصول کرنے کے باوجود حکومت بلوچستان ٹرانسپورٹ مہیا کر رہی ہے اور نہ ہی این او سی جاری کر رہی ہیں۔ اس مقصد کیلئے تعینات فوکل پرسن سپیشل کمشنر قنبر دستی اور ایڈیشنل کمشنر محمد اسحاق بھی بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ زائرین کو بلاوجہ تفتان بارڈر پر روکنا معمول بنتا جا رہا ہے، جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی اور بدنیتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عوام میں تشویش پائی جاتی ہے، اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ اس مسئلے پر وہ پھنسے ہوئے زائرین اور بلوچستان حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں، مگر کوئی ٹس سے مس نہیں ہو رہا، اگر زائرین کو فی الفور واپس بھیجنے کے انتظامات نہ کئے گئے تو علامہ سید ساجد علی نقوی احتجاج کی کال دیں گے اور علماء کیساتھ تفتان بارڈر پر خود پھنسے ہوئے زائرین کو لینے جائیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اتنے عرصے تک زائرین کو تفتان بارڈر پر روکے رکھنا، دہشتگردوں کو مذموم مقاصد کیلئے منصوبہ بندی کرنے کا موقع فراہم کرنے کی سازش ہے، کیونکہ سینکڑوں بسوں کے میلوں پر مشتمل کانوائے کو سکیورٹی فراہم کرنا بھی مشکل کام ہے۔ علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ زائرین سراپا احتجاج ہیں، راست اقدامات کرتے ہوئے حکومت انہیں واپس اپنے علاقوں میں بھیجنے کے اقدامات کرے۔