تحریک جعفریہ کا نام کالعدم جماعتوں کی لسٹ سے نکالا جائے، علامہ سبطین سبزواری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے جنرل پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مک مکا کی سیاست اور جمہوری دعووں کی نفی قرار دیا ہے، سابق آمر کو انٹرپول کے ذریعے بلانے والی گیڈر بھبھکیوں کو ایک بار پھر عدالتی احکامات کا سہارا لینے کی کوشش اور غیر جمہوری رویہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کہ آئین توڑنے والے کو ای سی ایل سے نکالا جا سکتا ہے تو تحریک جعفریہ پاکستان کو کالعدم جماعتوں کی لسٹ سے خارج کرنے کے 18 نومبر 2014ء کے سپریم کورٹ کے حکم پر اس کا نوٹیفیکیشن جاری کیوں نہیں کیا جاتا؟ صوبائی دفتر لاہور میں سینیر رہنماوں پروفیسر خادم حسین لغاری، مولانا اشتیاق کاظمی، مولانا حسن رضا قمی اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر وفا عباس سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہاکہ جمہوری اقدار کا تقاضا ہے کہ مارشل لا نافذ کرنے والوں کا ٹرائیل کیا جائے، مگر ضیا الحق کی باقیات کس منہ سے پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ چلائیں گے، اس کیلئے جرات اور حمیت درکار ہوتی ہے، جو شاید برسر اقتدار ٹولے میں نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والی حکمران جماعت کو جمہوری اقدار کا خیال ہوتا تو جمہوری حکومت کو تحلیل کرکے وزیر اعظم کو گرفتار کرنے، ججوں کو قید کرنے اور ایمرجنسی نافذ کرنے والے کے ساتھ ڈیل ممکن نہیں تھی، لیکن لگتا ہے جمہوریت اب بھی کمزور ہی نہیں، بے بس بھی ہے کہ وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ حکومت کے پاس نہیں، کسی اور جگہ سے کنٹرول ہوتے ہیں۔