مشرق وسطی

سنی کرد خواتین کا وہابی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر فخر

شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراق اور شام میں سنی کرد خواتین اپنے مردوں کے ہمراہ سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف مکمل میک اپ کرکے میدان میں اترتی ہیں اور اب تک سنی کرد خواتین نے سیکڑوں وہابی دہشت گرد وں کو جہنم پہنچا دیا ہے۔وہابی شر پسند تنظیم داعش کے خلاف لڑنے والی کرد خواتین شاید دنیا کی واحد جنگجو خواتین ہیں کہ جو میدان جنگ میں اترنے سے پہلے بھرپور میک اپ کرنا بھی اتنا ہی ضروری سمجھتی ہیں جتنا کہ اسلحہ اور گولہ بارود لے جانا۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ان کرد جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ ”ہم مرنے کے بعد خوبصورت نظر آنا چاہتی ہیں۔ اس لیے ہم میک اپ کرکے داعش کے شدت پسندوں سے لڑنے جاتی ہیں تاکہ اگر ہمیں وہاں شہید ہو جائیں تو ہم خوبصورت دکھائی دیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کرد خواتین موصل کے انتہائی اہم ڈیم کا دفاع کرر ہی ہیں اور اسے داعش کے قبضے میں جانے سے بچا رہی ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق ان خواتین جنگجوؤں میں سے ایک کا نام احد محمد ہے۔36سالہ احد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”میں صبح اٹھ کر اپنی بھنوئیں سنوارتی ہوں، اپنی پلکوں پر مسکارا اور اپنے ہونٹوں پر لپ ا سٹک لگاتی ہوں اور اپنے ناخنوں کو پالش کرتی ہوں۔ اس کے بعد میں اپنی کلاشنکوف اٹھاتی ہوں اور محاذ پر چلی جاتی ہوں۔ میں وہابی شر پسندوں سے لڑنے کے لیے جانے سے قبل ہمیشہ لپ اسٹک لگاتی ہوں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ میں لڑتے ہوئے بھی خوبصورت دکھائی دوں اور اگر میں وہاں ماری جاؤں تو مرنے کے بعد میں خوبصورت لگوں۔ “احد نے مزید بتایا کہ ”میں قانون پڑھ رہی تھی مگر میں نے ایک سال قبل اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دی۔ اس نے کہا کہ میں وہابی دہشت گردوں کو قتل کرنے پر فخر محسوس کرتی ہوں کیونکہ وہابیوں نے دوسرے ممالک سے آکر ہمارے امن و سکون کو تباہ و برباد کردیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button