مشرق وسطی

شام کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوامی ہی کریں گے: بشار الجعفری

المیادین ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شام کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ بشار الجعفری نے کہا کہ چوبیس مارچ تک جینوا میں جاری رہنے والے امن مذاکرات پچھلے دور کے مقابلے میں کافی موثر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے حالیہ دور میں فریقین، انتہائی حساس معاملات کے حل کے کافی قریب پہنچ گئے ہیں۔

شامی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کا یہ دورہ سلامتی کونسل کے بنائے ہوئے روڈ میپ اور ویانا اعلامیے کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے لیکن مذاکرات کا حتمی اور فیصلہ کن ایجنڈا شامی دھڑے ہی تیار کریں گے۔

بشار الجعفری نے مزید کہا کہ تدمر یا پالمیرا کی آزادی اور دیگر علاقوں میں شامی فوج کی پیشقدمی نے مذاکرات میں ہمارے حوصلے مزید بلند کر دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت دہشت گردی کے خلاف حقیقی معنوں میں جنگ کرنے والے کسی بھی عالمی اتحاد کے حق میں ہے لیکن بعض ممالک شام اور عراق کی حکومتوں کی ہم آہنگی کے بغیر دہشت گردی کے خلاف کارروائی کر رہے تھے جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

قابل ذکر ہے کہ شام کے بارے میں جنیوا میں جاری امن مذاکرات کا پہلا مرحلہ دس روز تک جاری رہنے کے بعد چوبیس مارچ کو ختم ہو گیا ہے۔

مذاکرات کا اگلا مرحلہ گیارہ اپریل سے شروع کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button