سانحہ لاہور کے بعد پنجاب آپریشن کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) صوبہ پنجاب میں سیکیورٹی فورسز نے تکفیری دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کردیا۔
زرائع کے مطابق پنجاب میں سیکیورٹی ایجنسیز نے پولیس کی مدد سے آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے اسے اہم اضلاع سے چھوٹے قصبوں تک پھیلادیا اور مختلف علاقوں میں کارروائی کرکےکالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں اور نام نہاد جہادی گروہوں کے ساتھ تعلق رکھنے والے 200 سے زائد افرادکو گرفتار کر لیا۔پنجاب پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان گرفتار شدہ افراد میں سے 61 کو فیصل آباد، 39 کو لاہور، 33 کو گجرانوالہ، 37 کو سرگودھا، 24 کو بہاولپور، 4 کو ملتان اور 21 کو ڈیرہ غازی خان سے گرفتار کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پنجاب بھر میں آرمی، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر اب تک 58 مشترکہ آپریشن کیے ہیں، جبکہ دو روز کے دوران پنجاب پولیس نے بھی 104 مقامات پر آپریشنز کیے۔ان کارروائیوں میں ملک دشمن ، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے رہنمائوں، کارکنان، دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروںسمیت اب تک ساڑھے 7 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔
دوسری جانب سی آئی اے نے لاہور کے علاقے ایل ڈی اے ایونیو اسکیم میں مقابلےکے دوران کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ کے 5 اہم دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔سی سی پی او لاہور کیپٹین ریٹائرڈ امین وینس نے ڈان کو بتایا کہ واصلِ جہنم ہونے والے پانچوں تکفیری دہشتگردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے افضال گروپ سے تھا اور وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول پر میزائل حملے، پشاور میں آرمی آفیسرز پر حملے، گڑھی شاہو میں احمدیوں پر حملے اور ماڈل ٹاؤن لاہور میں خودکش حملے سمیت دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ امین وینس کے مطابق پانچوں دہشتگرد چند سال قبل تک مختلف اوقات میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ(اہلسنت و الجماعت)، لشکرِ جھنگوی اور جیشِ محمد کے لئے بھی کاروائیاں کرتے رہے ہیں مگر بعد ازاں اختلافات کیوجہ سے ان دہشتگردوں نے عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القائدہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
امین وینس کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے ہاتھوں واصلِ جہنم ہونے والے ان تکفیری دہشتگردوں نے سینئر آرمی آفیسر جنرل طارق مجید کے رشتہ دار کو ایک کروڑ تاوان، امریکی شہری کو 30 کروڑ تاوان اور ملتان میں 2 غیر ملکیوں کو اغوا کیا۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے ان تکفیری دہشتگردوں میں سے قاری ثاقب اور جنید ظہور کی 15 لاکھ روپے سر کی قیمت بھی مقرر تھی، جبکہ دیگرتکفیری دہشتگردوں کی شناخت خان واحد، ناصر اقبال اور ندیم اقبال کے ناموں سے ہوئی۔
سی سی پی او کا کہنا تھا کہ سی آئی اے نے ایک خفیہ اطلاع ملنے پر لاہور کے علاقے پر ایل ڈی اے ایونیو اسکیم میں تکفیری دہشتگردوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی، جہاں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے سی آئی اے کے جوانوں پر شدید فائرنگ کی گئی، جوابی فائرنگ میں پانچوں تکفیری دہشتگرد قاری ثاقب، جنید ظہور،خان وحد،ناصر اقبال اور ندیم اقبال واصلِ جہنم ہوگئے۔ تکفیری دہشتگردوں کے ٹھکانے سے دستی بم، کلاشنکوف اور ڈیٹونیٹرز بھی برآمد کیے گئے