چوہدری نثار اعتراف کریں کہ وہ تکفیری دہشتگردوں کے ہمدرد ہیں، مولا بخش چانڈیو
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) بھارت کبھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا، ہم نے دوستانہ ہاتھ بڑھانے کے لیے لاکھ کوششیں کی ہیں لیکن انہوں نے کوئی موقع نہیں جانے دیا کہ وہ پاکستان میں انتشار پیدا کریں۔
ان خیالات کا اظہار سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیونے حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔مولا بخش چانڈیو کا مذید کہنا تھا کہ چوہدی نثار چھوٹے چھوٹے اعتراف تو کرتے ہیں اب یہ بھی اعتراف کرلیں کہ وہ تکفیری دہشت گردوں کے ہمدرد ہیں ۔ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگرد سربراہ کے واصلِ جہنم ہونے پر مگرمچھ کے طرح سے بہائے گئے چوہدری نثار علی خانم کے آنسو پوری قوم کو یاد ہیں۔پوری قوم نے دیکھا کہ ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد تکفیری دہشتگردوں کے خلاف مذمتی بیان دینے کے خوف سے منظرِ عام سے غاےب ہونے والا کون تھا ؟
ایکطرف تونواز حکومت تکفیری دہشتگردوں کے خاتمے کی بات کرتی ہے اور دوسری جانب خود شریف برادران اور کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے درمیان مڈل مین کا کردار ادا کرنے والا وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ پنجاب میں تکفیری دہشتگردوں کی سہولت کاری کرتے ہیں۔پاکستانی عوام نے دیکھا کہ جب پنجاب کی عوام غربت کی وجہ سے بھوک،افلاس کا شکار ہوکر ایک وقت کی روٹی کے لئے اپنے معصوم بچوں کو فروخت کررہی تھی تو اس وقت شہباز شریف جیل میں قید ہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں، پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسرون اور جوانوں کے قاتل ملک اسحٰق کے خاندان کو ماہانہ بنیادوں پر بھاری رقم ادا کررہی تھی۔
ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردوں سے پنجاب میں دہشتگردی نا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دہشتگرد گروہ طالبان کو اپنا ہمنوا کہنے والوں کو تو چوہدری نثار اپنا قائد مانتے ہیں۔حال ہی میں تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے الاحرار گروپ کے خودکش بمبار کی جانب سے لاہور کے مقامی پارک میں حملے کے نتیجے میں 72 سے ذائد معصوم بچوں،خواتین اور دیگر افراد کی شھادت کے بعد جب پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پنجاب بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تواپنے پالتو تکفیری دہشتگردوں کے پکڑے جانے اور مارے جانے کے خوف اور معاملے کی حساسیت کو بھانپتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان کہ دورہ امریکہ سے روکنے والے چوہدری نثار اور شہباز شریف بتائیں کہ وہ جنرل راحیل شریف سے پنجاب آپریشن کے حوالے سے کیا درخواست کرنے گئے تھے ؟پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی پر پنجاب حکومت کو کیوں اعتراض ہے ؟ چوہدری نثار کرپٹ سیاستدانوں، تکفیری دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف پنجاب رینجرز کے ممکنہ آپریشن سے کیوں خوفزدہ ہیں ؟
جنرل راحیل شریف سے پنجاب میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردوں انکے سہولت کاروں اور کرپٹ سیاستدانوںکے خلاف آپریشن نا کئے جانے کی درخواست کرنے والے چوہدری نثار کہتے ہیں کہ ہم آرمی چیف سے دن کی روشنی میں ملے ہیں لیکن وہ ماضی میں جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی صاحب سے رات کے اندھیرے میں ملتے تھے لیکن موجودہ آرمی چیف جنرل صاحب ان سے دن میں ہی ملیں گے کیونکہ ان کو بھی اپنی ساکھ بہت پیاری ہے۔