Uncategorized

مخصوص لابی پاک ایران تعلقات خراب کرنے کیلئے سرگرم ہے، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ امریکی عدالت نے ولی امرالمسلمین رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو نائن الیون کا ملزم قرار دیا ہے اور رضا شاہ پہلوی کے دور سے پڑے اثاثے متاثرین میں تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ دوسری طر ف پاکستان میں ایران اور انڈیا کا گٹھ جوڑ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے مگر بھارتی مسلمانوں کے قاتل اور کشمیریوں کے حقوق کے غاصب نریندرا مودی کے دورہ سعودی عرب اور شاہی حکمرانوں سے دوستی پر مفاد پرستوں کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ وہ لاہور میں بزرگ عالم دین علامہ محمد حسین نجفی سے ملاقات میں ملی امور پر مشاورت اور کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ امریکہ کو کسی دوسرے ملک کے اثاثے تقسیم کرنے کا اختیار نہیں، یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور غاصبانہ رویہ ہے جبکہ نائن الیون تو امریکی ایجنسیوں کے ٹاوٹوں کی کارروائی تھی جس کی منصوبہ بندی کے پیچھے یہودی لابی تھی، ایرانی دولت ایک عرصے سے امریکہ نے غصب کر رکھی ہے، جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص لابی اور دنیاوی ہوس کے مارے چند افراد کا ٹولہ مخصوص مفادات کیلئے اسلامی جمہوری ایران کیخلاف بھارتی خفیہ ایجنسی کے مبینہ اہلکار کل بھوش یادیو کے بیانات پر غیر ذمہ دارانہ ردعمل سے لوگوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں پراپیگنڈا کر رہے ہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بھارتی اہلکار تو افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان کیلئے استعمال کرتا رہا ہے، اس کا ایران پر بلاوجہ اور بے بنیاد کہانیوں کی بنیاد پر تنقید کرنیوالے بھی کہیں ذکر نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخصوص لابی ایران اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدوں اور سفارتی تعلقات سے خوفزدہ ہے اور چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کی جائیں تاکہ مستقبل میں ان کیلئے اسرائیلی اور امریکی ایجنڈا نافذ کرنے کا موقع مل سکے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے وزیراعظم نواز شریف سے کامیاب دورے سے واضح ہوگیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کا احساس اور خیال بھی کرتے ہیں اور مستقبل میں ساتھ چلنا چاہتے ہیں، عملی طور پر کیا ہوتا ہے، اس کا اندازہ آنیوالے دنوں میں ہو جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button