شامی مفتی اعظم: دمشق کو اسرائیل سے دشمنی ختم کرنے کے کئی پیغامات موصول ہوئے
شیعیت نیوز: شام کے مفتی اعظم شیخ احمد حسنوں نے کہا کہ دمشق حکومت کو کئی بار یہ آفر کی گئی ہے کہ اگر وہ اسرائیل کو مراعا ت دے تو دہشتگرد بھی حکومت سے دشمنی کو چھوڑ دیں گے، انہوں نے کہا کہ جنگ کے پانچ سالوں میں حکومت کو جیسے کو تیسے کی بنیاد پر خلفشار ختم کرنے کی آفر مہیا ہوئی ہیں، حسنوں نے یہ بات لبنان کےا لمیادین ٹی وی کو اپنے دیئے گئے انٹرویو میں کہی ۔
شام کے اس گرینڈمفتی نے کہا کہ سن دوہزار گیار ہ سے دمشق کی حکومت غیرسرکاری طور پر اس خفیہ ڈیل کے پیغام موصول کررہی ہے، جس کے مطابق اگر شامی حکومت اسرائیل سے اپنی دشمنی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی مقاومتی تنظیموں کو اپنی سرزمین سے نکالنے اور حزب اللہ سے تعلقات کو منقطع کرنے کا اعلان کرتی ہےتو ہم لڑائی روک دیں گے، شامی مفتی نے شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہ کہا نام نہاد تکفیری تنظیمیں شام کے خلاف اسرائیل اور مغرب کی جنگ لڑرہی ہیں۔
انہوں نے کہا ماضی میں گریٹر شام کو تقیسم کرکے سیاسی بارڈر برطانیہ اور فرانس نے بنائے اور آج جو شام کو نشانہ بنارہے ہیں وہ مسلمان ہیں یہ نہیں جانتے کہ انہوں نے بیت المقدس کی آزادی کے نقطہ آغاز کو روکنے کی کوشیش کی ہے۔
شام کے اس جلیل قدر مفتی نے کہا کہ تکفیری تنظیمیں جو مسلمانوں کا خون اللہ کے نام پر بہا رہی ہیں نہیں جانتی کہ وہ اسرائیل کی خدمت کررہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ شام میں ان جنگجو گروہوں میں شامل ہورہے ہیں انہیں شام نہیں فلسطین جانا چاہیئے اورتیل ابیب کے خلاف جہاد کرنا چاہئے، حسنوں نے کہا کہ پور پ سے چالیس ہزار مسلمان شام میں لڑرہے ہیں ، یہ کیوں فلسطین کی آزادی کے لئے نہیں جاتے؟