کراچی، سرمایہ ملت شھید سید ہاشم رضوی کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )گذشتہ روزبعد نمازِ جمعہ کراچی کے علاقے شفیق موڑ پرتکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی اور بعد ازاں شھید ہونے والے نوجوان سید ہاشم رضوی کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی۔
زرائع کے مطابق گذشتہ روز مسجد و امام بارگاہ باب نجف بفرزون سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والےسید ہاشم رضوی، انکے دوست سید علی سجاد اور انکے والد سید شاہد حسین کو اسلام دشمن، ملک دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) اور لشکر جھنگوی کے تکفیری دہشتگردوں نے شفیق موڑ کے پاس نشانہ بنایا تھا ۔تکفیری دہشتگردوں کے حملے میں سید علی سجاد اور انکے والد سید شاہد حسین موقع پر شھید ہوگئے تھےجنکی نمازِ جنازہ گزشتہ رات مسجد خیرالعمل انچولی بلاک 20 میں ادا کردی گئی جبکہ دونوں شھداء کو وادئی حسینؑ قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا، جبکہ 25 سالہ نوجوان سید ہاشم رضوی شدید زخمی ہوگئے تھے جو کہ بعد ازاں زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے گزشتہ رات ہی عباسی شھید اسپتال میں شھید ہوگئے تھے۔ شھید سید ہاشم رضوی کا جسدِ مبارک گزشتہ رات مسجدِ خیرالعمل انچولی بلاک 20 منتقل کیا گیا جبکہ شھید کی نمازِ جنازہ آج بعد نمازِ ظہرین مسجدِ خیرالعمل انچولی بلاک 20 میں ادا کردی گئی۔
اطلاعات کے مطابق شھید سید ہاشم رضوی کی نمازِ جنازہ آج بعد نمازِ ظہرین مسجد خیرالعمل انچولی بلاک 20 میں علامہ محمد حسن کی اقتداء میں ادا کردی گئی۔شھید ہاشم رضوی کی نمازِ جنازہ کے موقع شھیدکے عزیز و اقارب کے علاوہ مجلسِ وحدتِ مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی، مجلسِ وحدتِ مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی،عسکری رضوی، علامہ ناظر عباس تقوی،جعفریہ لیگل ایڈکمیٹی کے سربراہ سید تصور حسین رضوی ایڈووکیٹ سمیت ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔نماز جنازہ کے موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ بعد ازاں شھید کی تدفین وادئی حسین قبرستان میں کردی گئی۔
شھید سید ہاشم رضوی ابنِ سید نصیر رضوی اپنے بوڑھے والدین کے اکلوتے فرزند اور تین بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔شھید ہاشم رضوی نے کراچی یونیورسٹی سے اپلائیڈ فزکس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی اور وہ اپنے سبجیکٹ میں گولڈ میڈلسٹ بھی تھے۔اپنے کڑیل جوان فرزند کی خوں بھری لاش دیکھ کر بوڑھےباپ کی کمر ٹوٹ گئی اور ایک بوڑھی ماں اپنے حوش و حواس کھو بیٹھی ہےجبکہ اپنے اکلوتے اور کڑیل جوان بھائی کے خون آلود چہرے کو دیکھ کر شھید کی تینوں بہنیں شدتِ غم سے بے حال ہیں۔