حلب کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کا حملہ پسپا کردیا گیا
دہشت گردوں نے حلب کے جنوب مغرب میں شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں پر حملہ کیا لیکن دہشت گردوں نے بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانے کے بعد پسپائی اختیار کرلی ۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی حملوں میں سو سے زائد دہشت گرد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے حلب کے مضافات میں واقع ، خان طومان، برنہ، الزریہ ، شرق الخالدیہ، زیتان اور القلعجیہ، نامی علاقوں نیز العیس، الزیتون اور ربیع نامی پہاڑیوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی لیکن فوج اور عوامی رضاکارفورس کے جوانوں نے ان کے اس حملے کو پوری طرح ناکام بنادیا۔
شامی فوج کے افسران نے بتایا ہے کہ ترکی کی سرحد سے دہشت گردوں کے لئے بھاری مقدار میں گولے بارود اور جنگی وسائل ادلب پہنچائے گئے جہاں سے دہشت گردوں نے ان جنگی وسائل کو حلب منتقل کردیا ۔
شامی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشت گرد ترکی کی سرحد سے آنے والے ہتھیاروں کے ذریعے حلب سیکٹر پر فوج اور عوامی رضاکار دستوں پر حملہ اور ان علاقوں کو دوبارہ اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کرتے ہیں جنہیں فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے آزاد کرالیا ہے۔
یاد رہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضا کار فورس کے دستوں نے گزشتہ چندے ہفتے کے دوران صوبہ حلب اور حمص کے بہت سے علاقے، تکفیری دہشت گردوں سے واپس لے لئے ہیں