Uncategorized

اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر حکومتی موقف نظریہ پاکستان سے سنگین غداری کے مترادف ہے، پی ایل ایف پاکستان

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی مظفر احمد ہاشمی، جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان رابطہ کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوام قادری، پائیلر کے چیئرمین کرامت علی، تنظیم الاخوان سندھ کے رہنما لئیق احمد، ایمیٹی انٹرنیشنل کے طارق شاداب اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے مسلم برادری سے فلسطین کی غزہ پٹی سے اسرائیلی محاصرے کے خاتمے کی پر زور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ پٹی پر گذشتہ دس برس سے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا محاصرہ قائم ہے۔ جس کے باعث غزہ میں بسنے والے اٹھارہ لاکھ سے زائد معصوم اور نہتے فلسطینیوں کی زندگیاں موت کی سرخ لکیر تک جا پہنچی ہیں۔ لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ایک طرف عالمی برادری نے مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تو دوسری جانب مسلم برادری بھی اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے، انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں نے سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ فی الفور ختم کروانے کے لئے مسلم دنیا کے حکمران متحد ہو جائیں۔ اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ بیک ڈور راستوں سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی بجائے قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی اور معصوم فلسطینیوں کی آزادی کے لئے سدباب کریں۔

فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنمائوں نے اقوام متحدہ میں موجود پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر سلامتی کونسل میں دو ریاستی حل کے موقف کو پیش کرنا نظریہ پاکستان کی اساس اور قائداعظم محمد علی جناح کے نظریات کی نفی ہے، رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے اور ہمیشہ سے قائداعظم محمد علی جناح کی قائم کی گئی نظریاتی سرحدوں کی پابندی حکومت پاکستان اور پاکستان کے شہریوں کا اولین فریضہ ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کے مسئلہ کے حل کے لئے پاکستان کی جانب سے دو ریاستی حل کا مطالبہ نظریہ پاکستان سمیت تحریک آزادی فلسطی کے ساتھ سنگین غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ملیحہ لودھی کے بیان کی وضاحت پیش نہ کی تو سنگین احتجاج کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button