شب برات شیطانی قوتوں اور گناہوں سے اظہار بیزاری کا نام ہے، علامہ سبطین سبزواری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ شب برات توحید باری تعالیٰ اور نبی کریم کی نبوت کی مخالف شیطانی قوتوں اور گناہوں سے اظہار بیزاری کا نام ہے۔ 15 شعبان المعظم بارہویں تاجدار امامت حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی بھی رات ہے، جزوی اختلاف کے باوجود عقیدہ مہدویت پر تمام مذاہب کا اعتقاد ہے کہ ایک مصلح آئے گا، جو اس دنیا میں عدل و انصاف برپا کرے گا۔ کوٹ لکھپت لاہور میں جشن اولاد مصطفی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ اسلام آخری دین اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم آخری پیغمبر ہیں، تمام سابقہ ادیان منسوخ ہو چکے ہیں اور اب صرف شریعت محمدی کی اطاعت ہے، سرور کائنات کی آمد کے بعد انبیا علیہم السلام کی آمد کا سلسلہ بند ہو چکا ہے، اس لئے شب برات دراصل نبوت کے جھوٹے دعوے کرنیوالوں سے بھی اظہار بیزاری کی رات ہے۔ انہوں نے کہا کہ انبیا کے مقابل قوتوں اور خود شیطانی وسوسوں سے سرزد ہونے والے گناہوں سے نجات حاصل کرنا بھی شب برات کا حاصل ہے۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ نیمہ شعبان، 15 شعبان المعظم بارہویں امام حضرت مہدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی بھی رات ہے۔ جو سامرہ عراق میں 255ھجری میں ہوئی اور امام زمانہ علیہ السلام حکم خداوندی سے اب تک غیبت میں ہیں اور اللہ کی مشیت کے مطابق ظہور کریں گے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کی تصدیق کیلئے دنیا میں دوبارہ آئیں گے، امام آخرالزمان حضرت مہدی علیہ السلام دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے جیسے یہ فسق وفجور سے بھر چکی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عقیدہ مہدویت پر تمام مذاہب کا اعتقاد ہے کہ ایک مصلح (امام مہدی)ؑ آئیں گے اور دنیا میں عدل و انصاف برپا کریں گے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شب برات پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے حکم سے حضرت علی علیہ السلام نے سورہ توبہ جسے سورہ برات بھی کہتے ہیں، کفار کے سامنے تلاوت فرما کر ان کی بداعمالیوں سے اظہار لاتعلقی کیا، یہ رات اسلام کی اس پالیسی کی طرف بھی متوجہ کرتی ہے کہ مسلمان یہود و نصاریٰ سے الگ ہیں، جو اسلام مخالف قوتوں سے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں۔