قائد و اقبال کے ملک کو مسلکی پاکستان نہیں بننے دینگے، علامہ باقر زیدی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ایسا لگتا ہے کہ ملک میں دوبارہ طالبان دہشتگردوں اور ان کی بغل بچہ کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کو فری ہینڈ دیا جا رہا ہے، اور پھر سے پروفیشنلز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قومی نقصان کیا جا رہا ہے، اس صورتحال پر تمام محب وطن عوام انتہائی تشویش کا شکار ہیں۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ باقر زیدی نے ملک بھر میں جاری فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ سمیت شیعہ حقوق کی پامالی کے خلاف اسلام آباد میں جاری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی حمایت میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے نمائش چورنگی پر قائم علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کے گیارہویں روز تنظیمی زمہ داران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مجلس وحدت کے مرکزی رہنما علامہ مختار امامی، سیکرٹری جنرل کراچی ڈویژن میثم عابدی، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، علامہ احسان دانش، ناصر حسینی، ڈاکٹر مدثر حسین سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کیلئے علامتی بھوک ہڑتال کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ باقر زیدی نے کہا کہ اس احتجاجی کیمپ کا مقصد ملک میں تکفیری دہشتگردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والی بے گناہ عوام کے خانوادوں سے اظہار یکجہتی، اور ملک خداداد میں جاری دہشتگردی اور کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے بڑھتے ہوئے نفوذ اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف حکومتی و ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی پر اپنا مؤثر پُرامن احتجاج ریکارڈ کروانا ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملک میں دوبارہ طالبان دہشتگردوں اور ان کی بغل بچہ کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کو فری ہینڈ دیا جا رہا ہے، اور پھر سے پروفیشنلز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قومی نقصان کیا جا رہا ہے، اس صورتحال پر تمام محب وطن عوام انتہائی تشویش کا شکار ہیں۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کی احتجاجی تحریک صرف شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے ہی نہیں، بلکہ تمام محب وطن اقلیت برادری کیلئے بھی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی بھی مکتب کی آزادیاں سلب کی جائیں، ہر مکتبہ فکر کو آزادی ہونی چاہیئے کہ وہ اپنی عبادات بجا لاسکیں، انہیں بھی پاکستانی کی حیثیت سے یکساں شہری حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ملک کو مسلکی پاکستان نہیں بننے دیں گے، پاکستان کے لوگوں کو قائد و اقبال کا پاکستان چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک طرف خاص طور پر اہل تشیع مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، جبکہ دوسری جانب عزاداری سیدالشہداء پر قدغن لگائی جا رہی ہے، ملک بھر میں ہزاروں بانیان مجالس اور ذاکرین کیخلاف مقدمے درج کر لئے گئے ہیں، جو کام دہشتگرد نہیں انجام دے سکے، وہ نواز حکومت پنجاب سمیت ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر انجام دینا چاہتی ہے۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ آج ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے محب وطن طبقے کو دانستہ طور پر دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، تاکہ انہیں ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا موقع نہ مل سکے، لیکن ہم محب وطن اہل تشیع مسلمان پاکستانی ہر حال میں اس صورتحال کا راستہ روکیں گے۔