شیخ علی سلمان کی سزائے قید میں اضافے کے خلاف بحرینی عوام کا احتجاج
بحرینی عوام نے اس ملک کی جمعیت اسلامی وفاق ملی کے سربراہ کی سزائے قید میں اضافے کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کئے ہیں-
لبنان کی العھد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت کی نمائشی عدالت کی جانب سے پیر کو معروف انقلابی رہنما شیخ علی سلمان کی سزائے قید چار سال سے بڑھا کے نو سال کئے جانے کے خلاف عوام نے مظاہرے کئے۔ باجودیکہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد سڑکوں پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی تاہم عوام نے سڑکوں پر نکل کر اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپنے غم غصے کا اظہار کیا-
مظاہرین نے تمام سیاسی قیدیوں اور ان میں سر فہرست شیخ سلمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا-
بحرین کی الوفاق پارٹی نے نمائشی عدالت کے اس فیصلے کو غیر قابل قبول اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ بحرین کی الوفاق پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ شاہی حکومت اپنے اس قسم کے اقدامات سے ملک کے سیاسی بحران کے حل کے تمام مواقع ختم کرتی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی عدالت نے جون دو ہزار پندرہ میں ، جمعیت اسلامی وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان پر، طاقت کے زور پر حکومت کو تبدیل کرنے کے لئے اس ملک کے عوام کو مشتعل کرنے کا الزام عائد کر کے، چار سال قید کی سزا سنائی تھی-
اس کے بعد اس مقدمے کی سماعت کے لئے بارہ اپریل کو اپیل کورٹ تشکیل دی گئ جس نے اپنا فیصلہ تیس مئی کو سنانے کا اعلان کیا اور پیر تیس مئ کو نمائشی عدالت نے اپنے فیصلے میں چارسال قید کی سزا کو بڑھا کر نو سال قید کی سزا میں تبدیل کر دیا ۔
بحرین کی ڈکٹیٹر حکومت نے چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے لے کر اب تک انقلابیوں اور حکومت مخالف افراد نیز ان کی قیادت اور حکومت مخالف پرامن مظاہروں میں شرکت کرنے والے عام شہریوں کو کچلنے کے لئے کسی بھی حربے سے دریغ نہیں کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین کے عوام کی انقلابی تحریک میں اب تک سو سے زائد افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے