پاکستانی شیعہ خبریں

سعودی نمک خوار مفتی کی ہٹ دھرمی، ایک دن روزہ رکھنے پر اتفاق نہ ہوسکا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )ملک بھر میں رمضان المبارک اور عیدین ایک روز کرنے کے سلسلے میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کی زیر صدارت پشاور میں مقامی زونل کمیٹی کا اجلاس ہوا،سعودی دین و شرع کے ٹھیکیدار مفتیوں کی ہٹ دھرمی برقرار رہی جس کی بنیاد ایک ہی دن روزہ رکھنے پر اتفاق نہ ہوسکا۔

زرائع کے مطابق پشاور کے اوقاف ہال میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کی زیرصدارت مقامی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں مسجد قاسم علی خان کے آلِ سعود کے تنخواہ دار مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملک بھر میں رمضان المبارک اور عیدین ایک ہی روز کرنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی، تاہم اختلاف رائے سامنے آنے کے بعد ایک ہی دن روزہ رکھنے پر اتفاق نہ ہوسکا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا تھا کہ حکومت اور رویت ہلال کمیٹی کے درمیان رابطے کا فقدان ہے، جسے ختم کیا جائے گا، جبکہ اس معاملے پر قانون سازی کی بھی ضرورت ہے اور وہ بھی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ چاند کی 29 تاریخ کو زونل اور مرکزی کمیٹیوں کا اجلاس ایک ہی دن بلایا جائے گا اور قرآن و سنت کے مطابق علماء جو فیصلہ کریں گے، اس پر حکومت سمیت سب عمل کریں گے، مسجد قاسم علی خان سے جو شہادت آئیں گی، وہ زونل کمیٹی سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو پہنچائی جائیں گی، جس کا اہتمام وزارت مذہبی امور کرے گی۔ اجلاس کے دوران مسجد قاسم خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے 6 جون کو اجلاس بلا رکھا ہے، تاہم اگر ہمیں 5 جون کو شہادتیں موصول ہوگئیں تو ہم 6 جون کو روزہ رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اشتہار دیا جائے کہ جس نے رمضان کا چاند دیکھا ہے، وہ گواہی تجویز کردہ نمبرز پر دیں، چاند دیکھنے کی صورت میں وفاق کو آگاہ کریں گے، اگر چاند دیکھنے کی گواہی شریعت کے مطابق پوری اترے تو اسے قبول کر لیا جائے، اگر نہ اترے تو رد کر دی جائے۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے درخواست کریں گے کہ آپ کی شہادتوں سے پہلے اعلان نہ کریں، مقامی رویت ہلال کمیٹی مسجد قاسم علی خان کی شہادتوں کو بھی وفاق تک پہنچائیں گے، علمائے کرام قابل عزت ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں، جب کہ شہادتوں کو آگے پہنچانے کا کام حکومت کا ہے، اس لئے اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے نبھائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button