Uncategorized

نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرح مزدور کُش ہے، علامہ مقصود ڈومکی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ کو اعداد و شمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔ بے تحاشہ ٹیکسز کے اجراء سے عام استعمال کی بیشتر اشیاء مہنگی ہو جائیں گی۔ مصنوعات پر ٹیکسز کے اثرات سے ہر شخص براہ راست متاثر ہوگا۔

زرائع کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے مختلف وفود سے بجٹ 2016۔2017 کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں، تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے۔ پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔ کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔

علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے قیام میں نواز لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ میں محض ایک ہزار روپے اضافہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرح مزدور کُش ہے۔ ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کو عام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button