مفتی نعیم نے ضیاٗ الحق کے زکوۃ آرڈینس کو باطل قرار دیدیا
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جامعہ بنوریہ کے رئیس مفتی محمد نعیم نے کہا ہے کہ بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے توسط سے زکوۃ دینا جائز نہیں، صدقات کو مستحق تک پہنچانا بھی فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال صدقہ فطر گندم 100، جو 280، کھجور 525 اور کشمش کے اعتبار سے 1540 روپے بنتا ہے۔ جمعہ کو جامعہ جامعہ بنوریہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ بینکوں کے ذریعے زکوۃ کی کٹوتی درست نہیں ہے کیونکہ اس میں شرعی تقاضے پورے نہیں کیے جاتے، صدقات واجبہ مستحق تک پہنچنا ضروری ہوتے ہیں۔ مفتی نعیم نے کہا کہ روزہ صرف بھوکے اور پیاسے رہنے کا نام نہیں بلکہ تمام شیطانی وسوسوں اور برے اعمال و خیالات سے بچنا ہے، ماہ رمضان کے روزے کوئی بوجھ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے عظیم نعمت ہے۔ مفتی محمد نعیم نے مزید کہا کہ مارکیٹ سروے کے بعد، امسال صدقہ فطر گندم 100، جو 280، کھجور 525 اور کشمش کے اعتبار سے 1540روپے بنتا ہے
واضح رہے کہ ضیاٗ الحق نے زکوۃ کی کٹوٹی کا قانون پیش کیا تھا جسکے خلاف علامہ مفتی جعفرحسین کی قیادت میں ملت تشیعوں نے ملک گیر تحریک شروع کی تھی اور شیعہ مسلمانوں کو اس قانوں سے مستثنیٰ قرار دلوایا تھا، آج تیس سال بعد ضیاٗ الحق کو امیر المومنین کا لقب دینے والے مفتی نعیم اینڈ کمپنی کا یہ احساس ہوچلا ہے کہ انکے امیر المومنین نے کالا قانوں بنایا تھا ،آج انہوں نے اس کالے قانوں کو باطل قرار دیدیا ہے۔