پاکستانی شیعہ خبریں

افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی میجر علی جواد شہید ہو گئے

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے میجر علی جواد شہید ہو گئے۔ میجر علی جواد گذشتہ روز طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئے تھے، انہیں زخمی حالت میں سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ دوسری جانب افغانستان حکومت نے فائرنگ کے واقعے پر معافی مانگنے کی بجائے پاکستانی سفیر کو وزارت خارجہ بلا کر ان سے احتجاج کیا ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق اتوار کی شام سے شروع ہونے والی افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے علی جواد چنگیزی بھی دیگر 2 سکیورٹی اہلکاروں اور 10 افراد کے ہمراہ زخمی ہوئے تھے۔ میجر علی جواد چنگیزی کو تشویشناک حالت میں سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید گئے۔ افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ہلاک ہونے والے میجر علی جواد چنگیزی کی نماز جنازہ پشاور جبکہ تدفین کوئٹہ میں کی جائے گی۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل عامر بھی تشویشناک حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک افغان سرحدی علاقہ کشیدگی کا شکار رہا۔ بارڈر انتظامیہ کے عہدیداران کے مطابق دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ 12 گھنٹے تک جاری رہا جس دوران افغان سکیورٹی فورسز کی جانب سے مارٹر گولے بھی فائر کیے گئے، جبکہ زخمی ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور دیگر افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد طورخم بارڈر ہر طرح کی نقل و حرکت کے لیے بند کر دیا گیا، جبکہ مزید جانی نقصان سے بچنے کے لیے طورخم سے لنڈی کوتل بازار کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق پاکستان طورخم بارڈر پر اپنی حدود میں 130 فٹ لمبا گیٹ تعمیر کر رہا ہے، لیکن افغانستان اس سیکیورٹی گیٹ کی تعمیر میں روڑے اٹکا رہا ہے۔ افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعے کے بعد پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے طورخم بارڈر واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا، اور ساتھ ہی افغان حکومت سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ واضح رہے کہ افغان حکام کو بارڈر پر گیٹ کی تعمیر اور خاردار تاروں پر اعتراض ہے، جس کے باعث سرحد پر کشیدگی گزشتہ دو ماہ سے جاری ہے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button