کراچی پولیس کی شیعہ دشمنی، علامہ مرزا یوسف و صغیر عابد کی سیکورٹی واپس لے لی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے مسجد وحدت مسلمین کے سامنے ہونے والے بلوئے میں علامہ مرزا یوسف حسین اور سماجی رہنما صغیر عابد کو ملوث قرار دیدیتے ہوئے انکے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہےاور انکو دی ہوئی پولیس سیکورٹی بھی واپس طلب کرلی گئی ہے، جبکہ انتظامیہ اس بات سے باخوبی واقف ہے کہ علامہ مرزا یوسف حسین پر اس سے قبل بھی دہشتگردوں کی جانب سے حملہ ہوچکا ہے ،جبکہ خفیہ اداروں نے شیعہ شخصیات پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے مراسلہ بھی جاری کیا ہےایسے حالات میں اگر ان شخصیات کو کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار متعلقہ ایس ایچ او اور کراچی پولیس انتظامیہ ہوگی جو نام نہاد بلڈرز کے ساتھ مل کرمسجد و امام بارگاہ وحدت مسلمین گلستان جوہر کو مسمار کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ کئی عرصہ سے متنازعہ مسئلے میں مسجد وحدت مسلمین کو مسمار کرنے کی عرض سے پولیس کی بھاری نفری پہنچی جس پر علاقہ مکینوں نے پولیس کو مسجد و امام بارگاہ مسمار کرنے سے منع کیا اور ہلکا سا تصادم بھی رونما ہوا جس پر پولیس نے اس بلوئے کوکروانے کا الزام شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما علامہ مرزا یوسف حسین اور جناب صغیر عابد پر لگاتے ہوئے ایف آئی درج کردی جبکہ ان سے سیکورٹی بھی واپس لے لی، مگر شیعیت نیوز کو موصول اطلاع کے مطابق بلوے والے روز علامہ مزاز یوسف حسین اور صغیر عابد شہر کراچی میں ہی نہیں تھے، جبکہ صغیر عابد ملک سے باہر امریکا میں تھے، لیکن شیعہ دشمنی میں فرقہ پرست تھانوی بلڈررزنے ان شخصیات کو ملوث قرار دیکر مقدمہ درج کروایا ہے۔
برزگ شیعہ رہنما علامہ مرزا یوسف حسین اور سماجی شخصیت صغیر عابد کے خلاف مقدمہ اور انکی سیکورٹی واپس لیئے جانے پر شیعہ قائدین سمیت قومی اداروں نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری ان مقدمات کو واپس لے اور ان شخصیات کی سیکورٹی پر مامور اہلکار واپس دیئے جائیں بدصورت دیگر کسی سانحہ کے ذمہ دارحکومت و متعلقہ پولیس اہلکار ہونگے۔