دو سال بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار گرفتار نہ ہونا المیہ ہے، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز ( پاکستانی شعہ خبر رساں ادارہ ) اچھرہ لاہور میں ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان کی رہائش گاہ پر دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے سُنّی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پوری قوم ارضِ وطن پر قربان ہونیوالے میجر علی جواد کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، افغانستان کے حکمران بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، طور خم بارڈر پر سرحد پار سے گولہ باری ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی کی ناکامی کی ذمہ دار حکومت ہے، ماضی اور حال کے حکمران امریکہ سے 32 ارب ڈالر کی امداد لیکر ڈکار چکے ہیں، امریکہ ہمارے حکمرانوں کو امداد کے نام پر ڈالر دیکر خرید لیتا ہے اور پھر انہیں اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتا ہے، جاتی امرا میں شریف فیملی کے گھروں کے اردگرد دیوار کی تعمیر پر سرکار ی خزانے سے 70 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں، پہلی بار قوم احتساب کے حق میں اور کرپشن کے خلاف یکسو ہو ئی ہے، یہ موقع ضائع نہیں ہونا چاہیئے اور بلاامتیاز احتساب ہر صورت یقینی بنانا چاہیئے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے 2 سال مکمل ہونے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فوج کی قربانیوں سے ملک میں امن بحال ہو رہا ہے، افغانستان نے پاکستان کے احسانات فراموش کرکے محسن کشی کا ثبوت دیا ہے، بھارت افغانستان اور پاکستان کو لڑانا چاہتا ہے، ہمارے حکمران قومی سلامتی کو درپیش سنگین خطرات سے غافل ہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 2 سال گزر جانے کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے قاتل گرفتار نہ ہونا المیہ ہے، حکمرانوں سے شہیدوں کا قصاص مانگنا شریعت کا تقاضا ہے، شہدائے ماڈل ٹاؤن کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور حکمرانوں کو شہیدوں کے خون کا حساب و جواب دینا پڑے گا، وزارت خارجہ کو سنبھالنا نصف وزیر خارجہ سرتاج عزیز کے بس کی بات نہیں، وفاقی اور صوبائی بجٹ حکومتی نااہلی کا آئینہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ایک جنونی شخص نے فائرنگ کرکے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب کے مسلمانوں کو مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔