کراچی: حکومتی سر پرستی میں کلعدم جماعتوں کی ریلی، لفظ اللہ تحریرشدہ اسلامی ملک کا جھنڈا نزرِآتش
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ملک میں ایک بار پھر فرقہ واریت اور دہشتگردی کی بو محسو س کی جارہی ہے جسکی وجہ ریاستی اداروں کی جانب سے ملک دشمن کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دینا ہے، یہ دہشتگرد تنظیمیں جو نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کرنے سے کالعدم قرار دی گئی ہیں لیکن کہیں بھی ان پر کسی قسم کی پابندی لگی ہوئی دیکھائی نہیں دیتی، بلکہ وہ جب چاہیں اور جہاں چاہیں اپنا جلسہ منعقد کرتی ہیں اور نفرت و تشدد پھیلانے کے علاوہ کوئی بات انکے اسٹیج سے نہیں کی جاتی ، کالعدم ہونے کے باوجود انکی اس آزادی کی وجہ ریاستی اداروں کا انہیں دفاع پاکستان کا نعرہ دیکر سائبان دینا ہے۔
گذشتہ روز دفاع پاکستان کے نام پر ملک دشمن کالعدم سپاہ صحا بہ (اہلسنت و الجماعت) نے کراچی میں بھی ایک ریلی نکالی جس میں اس تنظیم کے رہنماوں نے پاکستان کا دشمن امریکا، بھارت اور ایران افغانستان کو قرار دیا، لیکن ریلی کے دوران صرف اور صرف انقلاب اسلامی اور بانی انقلاب اسلامی کی مسلسل توہین کی جاتی رہی جو ناصرف ان ریاستی اداروں کی شیعہ دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے جنکی ایما پر ان دہشتگردوں نے ریلی نکالی، پاکستان کے کڑروں شیعہ مسلمانوں کی دل آزاری کے ذمہ دار بھی وہی ریاستی ادارے ہیں۔
خطرنا ک یہ ہے کہ ریلی کے اختتام پر پاکستان کی سرزمین ( جو عالم اسلام میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی کوشیش کے حوالے سے مشہور ہے) پر تاریخ میں پہلی بار کسی اسلامی ملک کے جھنڈ ے کو سرے عام پولیس و رینجرز کی موجودگی میں نذر آتش کیا گیا، جس پر نام اللہ لکھاہوا تھا، فرقہ پرستی میں یہ سعودی ٹولہ اسقدر آگے نکل گیا کہ توہین اللہ کا مرتکب ہوبیٹھا، جبکہ اہلیبت علیہ سلام کی شان میں یہ ٹولہ پہلے ہی توہین کے حوالے سے مشہور ہے، دوسر ی جانب اس ریلی میں افغانستا ن کا جھنڈا نہیں جلایا گیا جبکہ کچھ دنوں پہلے ہیں افغان فوج نے پاک افواج کے جوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کیا ہے، آخر کیوں؟
مگر افسوس ان ریاستی اداروں پر ہے جنہوںنے اس کالعدم دہشتگرد جماعت کو ریلی نکالنے کی اجازت دی ہے، جبکہ ریاستی ادارے باخوبی واقف ہیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جن دہشتگردوں کو پھانسی دی ہے ان میں سے کئی کا تعلق اسی کالعد م سپاہ صحابہ سے تھا، جسکا ثبوت آئی ایس پی آر کی پریس ریلز میں ہے ۔
اسطرح کا عمل بتارہاہے کہ پاکستان میں فرقہ واریت کوبھڑکانے کی کوشیش کی جارہی ہے، اور ان سب کے پیچھے وہ سعودی سفیر ہے جو پہلے شام و لبنان میں اسی طرح کی فرقہ وارانہ آگ کو بھڑکا کر آجکل پاکستان میں سفارتی ذمہ داری نبھارہاہے ، اگر پاکستان کے مقتدر حلقہ بیدار نہیں ہوئے تو سعودی عرب جو اسرائیل کی ایما پر پاکستان کو ایک غیر مستحکم ریاست بنانا چاہتا ہے تاکہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کو عالمی نگرانی میں دینے کے خواب دیکھا رہاہے ،جلد پورا کرسکتا ہے، کیونکہ اسرائیل نے ہی پاکستان کے ایٹمی بم کو اسلامی بم قرار دیکر اپنے لیئے خطرہ قرار دیا ہے، جبکہ سعودی عرب اپنی بادشاہت بچانے کے لئے اسرائیل کی گود میں پہلے ہی جا بیٹھا ہے ، لہذا اسرائیل دشمن کے دوست کا اپنا دوست بناکر پاکستان کو اپنے ایک اور دشمن ایران سے دور کررہا ہے، گویا اسرائیل سعودی عرب کے ذریعہ بہتی گنگا میں ہاتھ دھونا چاہتا ہے۔ لہذا اب پاکستان کی قیادت کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کسی طرف جارہے ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔