کراچی، شھید امجد صابری کو لاکھوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا
شیعہ نیوز ( پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ )گزشتہ روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے عالمی شہرت یافتہ منقبت خواں،نعت خواں،قوال امجدفرید صابری کو آج سپرد خاک کردیا گیا۔
زرائع کے مطابق کل شام کراچی کے گنجان آباد علاقے لیاقت آباد میں ملک دشمن،ا سلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروتحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے عالمی شہرت یافتہ نعت خواں، منقبت خواں،قوال امجد فرید صابری کو آج بعد نماز ظہر ،نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد لاکھوں سوگواروں کی موجودگی میںپاپوش نگر کے قبرستان میںسپردِ خاک کردیا گیا۔امجد صابری کا تعلق ماضی کے معروف قوال غلام فرید صابری کے گھرانے سےتھا۔شھید امجد فرید صابری عالمی شہرت یافتہ نعت خواں،منقبت خواں،قوال ٖغلام فرید صابری کے فرزند تھے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ شام کراچی کے گنجان آباد علاقے لیاقت میں انڈر پاس کے قریب ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں نےایک کار پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔موقع پر موجود علاقہ مکینوں نے کار میں سوار زخمی افراد کو فوری طبی امداد کے لئے عباسی شھید اسپتال منتقل کرنا شروع کیا تو ایک بھیانک انکشاف ہوا کے تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے کار سواروں میں ایک عالمی شہرت یافتہ نعت خواں،منقبت خواں ،قوال امجد صابری ہیں جبکہ دوسرا جوان انکا بھائی ہے۔زرائع کے مطابق لوگوں نے امجد صابری اور انکے بھائی کو فوری طبی امداد کے لئے عباسی شھید اسپتال منتقل کردیا جہاں ڈاکٹرز نے امجد فرید صابری کی شھادت کی المناک خبر سناکر پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود امجد صابری کے مداحوں کو غمناک کردیا۔بعد ازاں شھید امجد صابری کا جسدِ مبارک چھیپا کے سرد خانے سے پہلے ان کے گھر اور بعدازاں جنازہ گاہ منتقل کردیا گیا۔ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور لوگ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔
زرائع کے مطابق شھید امجد فرید صابری کی نمازِ جنازہ لیاقت آباد روڈ پر ارم بیکری کے سامنے میں پاک پتن کے گدی نشین دیوان احمد میاں کی اقتداء میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ میں مختلف طبقہ فکر کے افراد کے علاوہ ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سمیت لاکھوں عاشقانِ آلِ رسوعل ﷺ نے شرکت کی ۔بعدازاںشھید امجد فرید صابری کو ان کی آخری آرامگاہ پاپوش نگر کے قبرستان میں پیر حیرت شاہ وارثی کے مزار کے احاطے میں ان کے والدِ مرحوم غلام فرید صابری کے احاطے میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
40 سالہ شھید امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے اور عصر حاصر میں قوالی کے شعبے میں صف اول کے قوال مانے جاتے تھے۔مقبول صابری نے اپنے بھائی مرحول غلام فرید صابری کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا اور عارفانہ کلام میں اپنا نمایاں مقام بنایا۔والد اور چچا کے انتقال کے بعد امجد صابری ان کے ورثے کو آگے بڑھارہے تھے اور انہوں نے اپنی محنت سے قوالی کی دنیا میں اپنی علیحدہ پہچان بنالی تھی۔صابری برادان نے جو بھی کلام پڑھا وہ لوگوں کے دلوں میں اتر گیا تاہم ان کے سب سے مشہور و مقبول کلاموں میں ’بھر دو جھولی میری‘، ’تاجدار حرم ہو نگاہ کرم‘ اور ’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘ شامل ہیں۔