بحرین: آل خلیفہ حکومت کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کو دھمکی
بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے مجلس کا انعقاد اور جلوس عزاء نکالنے پر شیعہ مسلمانوں کو بے دردی سے کچلنے کی دھمکی دی ہے۔
مرآۃ البحرین ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے سیکیورٹی حکام نے بحرین میں امام بارگاہوں کی انتظامیہ کو طلب کر کے دھمکی دی ہے کہ اگر انھوں نے مجالس کا انعقاد یا جلوس عزا برآمد کئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
بحرین کے سیکیورٹی حکام نے تاکید کی ہے کہ حضرت علی (ع) کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کے دوران بحرینی شہریوں نے اگر بحرین کے شیعہ مسلمان رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی تصاویر اٹھائیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مجالس میں شریک عزاداروں کو کچل دیا جائے گا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی جانب سے معروف شیعہ عالم دین اور مذہبی رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت ختم کئے جانے کے خلاف اس ملک کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بحرین کے شہریوں نے مختلف علمائے کرام کے ساتھ آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دیا ہے اور تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ وہ آل خلیفہ حکومت کی وحشیانہ کارروائیوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے۔
ادھر عراق کی تنظیم عمل اسلامی نے ایک بیان میں آل خلیفہ حکومت کی جانب سے معروف شیعہ عالم دین اور مذہبی رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت ختم کئے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بحرین میں آل خلیفہ حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔ تنظیم عمل اسلامی کے بیان میں تاکید کے ساتھ کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کا حالیہ اقدام، بحرین میں عوامی انقلاب اور اسلامی تنظیموں کے سرگرم ہونے کا باعث بنا ہے جس کے نتیجے میں اس ملک کا بحران وسیع پہلو اختیار کرتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے گذشتہ بیس جون بروز پیر، انسانی و شہری حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بحرین کے شیعہ مسلمان رہنما آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی جس پر نہ صرف اندرون بحرین بلکہ علاقائی و عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر منفی ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔