Uncategorized

یوم القدس، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں گھروں سے نکلنا ہر شخص کا شرعی فریضہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی

شیعہ نیوز ( پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے یوم القدس کے حوالے سے کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے اور تعطیل کا اعلان کیا جائے، یوم القدس مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے جسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے، قائداعظم نے فلسطینیوں کی حمایت کرکے پاکستان کا موقف واضح کر دیا تھا، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں گھروں سے نکلنا ہر شخص کا شرعی فریضہ ہے، قبلہ اول کی آزادی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر کی طرح مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے مرکزی القدس احتجاجی ریلیوں میں کارکنان کی بھرپور شرکت اور سندھ کے ضلع میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ مشترکہ ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی کی جانب سے نمائش تا تبت سینٹر آزادی القدس ریلی کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے آزادی القدس ریلی میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم القدس کے اجتماعات میں شیعہ سنی مشترکہ طور پر شریک ہوں گے، مسلمانوں کے ازلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ یمن اور شام پر لشکر کشی کے لیے اتحاد تشکیل دیئے جا رہے ہیں لیکن اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں، شام کو اسرائیل کی مخالفت اور مظلوم فلسطنیوں کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے، قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں پر قرض ہے، عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے، مسلکی نظریات کو ابھارہ اور حقیقی اسلام کو دبایا جا رہا ہے جو عالم اسلام کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے، قبلہ اول پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کار فرما ہیں، استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں، غزہ کے محاصرہ اور مظلوم مسلمانوں کے آئے روز قتل عام پر خاموشی امت مسلمہ کی غیرت و حمیت پر بدنما داغ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button