مدرسہ حقانیہ کےخلاف بیان دیا تو زرداری کےراز افشاء کردوں گا، مولانا سمیع الحق
شیعہ نیوز ( پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو خبردار کیا ہے کہ وہ دارالعلوم حقانیہ کے خلاف نامناسب زبان کا استعمال بند کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق اکوڑہ خٹک میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا، اگر زرداری نے مدرسہ حقانیہ کے خلاف آئندہ کوئی بیان دیا تو وہ ان کے راز افشاء کر دیں گے جس سے ان کی پارٹی یورپی ممالک کے سربراہوں اور حکومت کی حمایت کھو دے گی۔ یاد رہے کہ چند روز قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نجی مدرسے دارالعلوم حقانیہ کے لیے عوامی فنڈز سے 30 کروڑ روپے مختص کیے جانے کے معاملے پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مدرسہ حقانیہ شدت پسند طالبان سے تعلق کی بنا پر پہچانا جاتا ہے، اس لیے یہ امداد دہشت گردوں کی حمایت اور اس کے خلاف جنگ کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
مولانا سمیع الحق نے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات پرویز رشید کو بھی مذہبی مدارس کو ‘جہالت کی فیکٹریاں’ کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور وارننگ دی کہ وہ 1977ء کے انتخابات میں ان کے والد مرحوم مولانا عبدالحق کے خلاف حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے کردار کے حوالے سے حقائق سامنے لے آئیں گے۔ دارالعلوم حقانیہ کے منتظم مولانا سمیع الحق نے اُن عناصر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جنھوں نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے ان کے مدرسے کو 30 کروڑ روپے مختص کرنے کی مخالفت کی۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مدرسہ حقانیہ نجی جہاد کو فروغ دینے کے لیے مشہور ہے، اس لیے یہ امداد عسکریت پسندی اور طالبان کو جواز فراہم کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کی حکومت نے مدرسہ حقانیہ کے لیے 30 کروڑ روپے مختص کرنے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد مدرسے کو مرکزی دھارے میں لانا ہے اور یہ فنڈز مدرسے کی تعمیر اور بحالی کے لیے مختص کیے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی مدرسہ حقانیہ کو جاری کیے جانے والے 30 کروڑ روپے کے فنڈز کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے مدرسے کے طلبہ کو معاشرے کا حصہ بنانے، مرکزی دھارے میں لانے اور انھیں بنیاد پرستی سے دور رکھنے میں مدد ملے گی۔ عمران خان نے واضح کیا تھا کہ جب طالبان نے صوبے میں انسداد پولیو مہم کی مخالفت کی اور پولیو ورکرز کو قتل کیا تو اس وقت مولانا سمیع الحق (دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ) نے انسداد پولیو مہم کی حمایت کی تھی۔