بحرینی حکومت کی تشدد آمیز پالیسی جاری رہنے کے بارے میں انتباہ
بحرین کے علما نے آل خلیفہ حکومت کی تشدد آمیز پالیسیاں جاری رہنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
بحرینی علما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحرینی شہریوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے تشدد آمیز اقدامات بدستور جاری ہیں۔ بحرین کے علما نے اس بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ سیکورٹی وجوہات اور بحرینی شہریوں کی جان کے تحفظ کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس ہفتے بھی نماز جمعہ اور نماز باجماعت ادا نہیں کی جائے گی۔
آل خلیفہ کے سیکورٹی اقدامات میں اضافے کے بعد تین ہفتے سے بحرین میں شیعوں کی مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جا رہی ہے۔ بحرین کے علما نے جمعرات کی رات اور جمعہ کی رات نماز ادا کرنے کے بعد مسجد کے سامنے احتجاجی اجتماع کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ بحرینی شہریوں خاص طور پر شیعوں پر ہر قسم کے حملوں کی مخالفت کا اعلان کیا جا سکے۔
بحرین سے موصولہ ایک اور خبر کے مطابق بحرینی حکومت بہت سے شعبوں میں سرگرم افراد کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ان افراد میں سول سوسائٹی کی سرگرم کارکن محترمہ آیات صفار، ریڈیو مونٹ کارلو اور فرانس کے چینل 24 کی نامہ نگار نزیہہ سعید اور ڈاکٹر طہ الدرازی کے علاوہ ایک وفد بھی شامل ہے جو جنیوا جانا چاہتا تھا تاکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاسوں میں شرکت کر سکے۔