عرب حکمرانوں کے غاصب اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات یقینا تشویش کا باعث ہیں، پی ایل ایف ملتان
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ایک طرف تو غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی چیرہ دستیاں او ر مظالم کی داستان ہے تو دوسری جانب افسوس ناک اور ابتر صورتحال یہ ہے کہ مسلم دنیا کے حکمران القدس کو فراموش کر بیٹھے ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت تو درکنار حالات اس قدر ابتر ہو چکے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کی عرب ریاستیں اور ان کے بادشاہ حکمران کہیں خفیہ اور کہیں اعلانیہ طور پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کرنے پر تلے ہوئے ہیں، قبلہ اول پر سودے بازی کی جا رہی ہے، عرب حکمران اسرائیل کو یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ القدس صیہونیوں کو دے دیا جائے گا، جبکہ اس کے برعکس پوری ملت فلسطین قبلہ اول کے دفاع کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر رہی ہے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار فلسطین فائونڈیشن پاکستان ملتان کے رہنمائوں علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ مجاہد عباس گردیزی، رائو عارف رضوی، سید محمد علی رضوی، ایم سلیم راجہ، شیخ ایاز علی اور قاری ابوبکر نقشبندی نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ عرب حکمرانوں کے غاصب اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات یقینا تشویش کا باعث ہیں کہ جس کی بدولت اسرائیل نے اپنے مظالم کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔مسلم حکمرانوں کی اس بے حسی کے باعث صورتحال یہ ہے کہ غزہ کی پٹی کہ جہاں اٹھارہ لاکھ سے زائد فلسطینی آباد ہیں آج دس سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود شدید محاصرے میں ہے، زندگی تنگ ہو چکی ہے، غذائی اجناس اور ادویات ناپید ہو چکی ہیں، دنیا بھر کے حریت پسندوں کی جانب سے بھیجی جانے والے امداد کو بھی غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت نہیں ہے، اس سے بڑھ کر صورتحال یہ ہے کہ صیہونی دہشت گردو ں کو سرکاری سرپرستی میں کھلا چھوڑ دیا گیا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کو آئے روز کسی نہ کسی طریقے سے دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے، قبلہ اول مکمل طور پر صیہونی شنکجہ میں یر غمال بن چکا ہے، فلسطینیوں کو اجازت نہیں کہ قبلہ اول میں نماز ادا کر سکیں، البتہ اسی صورتحال کے ساتھ ساتھ گذشتہ سات ماہ سے فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک جسے تیسری تحریک انتفاضہ کہا جا رہا ہے تسلسل کے ساتھ جاری و ساری ہے اور اب تک تین سو سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں لیکن قبلہ اول کے دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے پر تیار نہیں۔