جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کو مسمار کرنا ناقابل معافی جرم ہے، معصوم نقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی کی اپیل پر ملک بھر میں یوم تحفظ حجاز مقدس منایا گیا۔ جس کے تحت احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور قراردادوں کے ذریعے واضح کیا گیا کہ حرمین شریفین عالم اسلام کا مشترکہ ورثہ ہے، کسی ایک مسلک یا خاندان کا نہیں، اس کا تحفظ سب مسلم ممالک مل کر کریں، اس حوالے سے آستانہ عالیہ حسینی سرکار ملتان روڈ لاہور میں اجتماع سے خطاب میں پیر معصوم نقوی نے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کو مسمار کرنا ناقابل معافی جرم ہے، تاریخی اہمیت کے اس اسلامی ورثے کو اہلسنت خود بحال کروائیں گے، عالم اسلام سعودی حکومت پر جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی بحالی کیلئے دباو بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ اہلسنت کسی کو توحید کے نام پر مخصوص نظریات پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، تاریخ گواہ ہے کہ آل سعود کے حجاز مقدس پر قبضے کے بعد سے شعائر اسلامی کو سازش کے تحت مٹایا گیا، اس بربریت اور ظلم پر تمام مکاتب اسلامی کا احتجاج قابل تعریف ہے، مسلمانوں کو فرقہ وارانہ سوچ سے بالا تر ہوکر مشترکہ نکات پر توجہ دینی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ توحید باری تعالی مسلمانوں کا اساسی عقیدہ ہے، اور مشرک کے تو اعمال بھی قبول نہیں ہوں گے لیکن کسی مخصوص سوچ کو قبول نہیں کرتے جو شعائراللہ کیخلاف ہو اور مزارات مقدسہ کیخلاف جذبات بھڑکائے۔ جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مزارات مقدسہ کی 1925ء میں سعودی شاہی خاندان کے ہاتھوں توہین کا حساب انہیں دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مزارات کی دوبارہ تعمیر سنی شیعہ کا مشترکہ مطالبہ ہے، اس کیلئے پاکستان، ترکی اور ایران کو سعودی حکومت پر عالمی دباو بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر خدا کے والدین حضرت عبداللہ اور حضرت آمنہ، تیسرے خلیفہ راشد حضرت عثمان غنی، زوجہ رسول حضرت خدیجتہ الکبریٰ، خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرہ، حضرت امام حسن، امام جعفر صادق، امام زین العابدین، امام محمد باقر رضی اللہ عنہم اور دیگر اسلامی شخصیات کے مزارات کو مسمار کرنا ناقابل معافی جرم ہے، جسے کوئی مسلمان معاف نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہلسنت خود ان مزارات کی تعمیر کریں گے ، عالمی ادارے سعودی حکومت سے اجازت دلوائیں۔