جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے احتجاج جاری رکھیں گے، علامہ اقتدار حسین نقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں دارہ ) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں لیکن حکومت ہماری اس خاموشی کو ہماری کمزوری سمجھ رہی ہے، پاکستان میں مظلوم کو اُس وقت تک حق نہیں ملتا جب تک وہ خودکشی نہ کرلے۔ ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے 22 جولائی کو ملتان میں ہونے والے دھرنے کے حوالے سے سورج میانی اور سوتری وٹ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا عمران ظفر، محمد عباس صدیقی، فخرنسیم، الطاف حسین، ثقلین نقوی اور دیگر موجود تھے۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ شیعہ قوم کے ساتھ پاکستان میں امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے،
ہمیں امتیازی سلوک والا پاکستان نہیں چاہیے بلکہ ہمیں قائداعظم کا پاکستان چاہیے جہاں اس امتیازی سلوک کا نام و نشان تک نہیں، انشاء اللہ 22جولائی کو ملک بھر کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی دھرنے ہوں گے۔ اور پوری دنیا کو اپنے پُرامن احتجاج کے ذریعے ایک پیغام دیں گے کہ ہمارے سیاستدان دہشت گردوں کی تو حمایت اور پشت پناہی کرتے ہیں لیکن مظلوموں کی آواز اُن کے کانوں تک سنائی نہیں دیتی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے حکمران کٹھ پُتلی ہیں ڈوریں کہیں اور ہلائی جا رہی ہیں اگر اس ملک کے حکمران مقامی ہوتے تو مسئلہ کشمیر پر اتنی خاموشی نہ ہوتی، ایک طرف کشمیری جو کہ پچھلے 12روز سے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شہید اور زخمی ہو رہے تو دوسری طرف ہمارے بے حس حکمران اور نام نہاد کشمیر کمیٹی کہ جس کا وجود کشمیریوں پر ظلم ہے، کشمیر کمیٹی کو زبان کھولنا اور بھارتی مظالم کی مذمت کرنا گوارا نہیں لیکن کشمیر کے نام کروڑوں ہڑپ کرنے میں ماہر ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُٹھائے۔