شیعہ علماء کونسل نے سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کر دیا
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ ہم چیف جسٹس سندھ سجاد علی شاہ کے فرزند اویس شاہ کی بازیابی پر اُن کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، افواج پاکستان اور دیگر اداروں کی مشترکہ کارروائی سے اویس شاہ کا بازیاب ہونا افواج پاکستان کی صلاحیت کا عملی ثبوت اور حوصلہ کُن ہے۔
زرائع کے مطابق کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ تکفیری دہشتگردوں کے خلاف بھی اسی طرح کے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے، تاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی ہو سکے اور عوام اطمینان کے ساتھ زندگی گزار سکیں، نہ جانے کتنی ماؤں کے لخت جگر لاپتہ ہیں، یہ تو چیف جسٹس صاحب کا بیٹا تھا کہ جس کو بازیاب کرانے کیلئے پوری مشنیری حرکت میں آگی، ہونا تو یہ چاہئے کہ ایسے ٹھوس اقدامات ہوں کہ جس سے اس طرح کی کاروائیاں کرنے والوں کے حو صلے پست ہو جائیں، اور آئندہ کسی کی ہمت نہ ہو کہ وہ اس طرح کے اقدامات کرے۔علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ سندھ حکومت نے متعدد بار دعوے کئے کہ ہم نے پورے صوبے سے اغواء برائے تاوان کے ملزمان کا خاتمہ کر دیا ہے، لیکن اس کے باوجود اویس شاہ کے اغوا نے بہت سارے سوالات اٹھائے، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ دعوے کرنے کے بجائے عملی اور ٹھوس اقدامات کرے، اور ایک ایسی پالیسی مرتب کی جائے، جس میں حکومت اور سیکیورٹی فو رسز ایک پیج پر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت دہشتگردی اور اغواء برائے تاوان کے خلاف پورے صوبے میں بلاتفریق آپریشن کو یقینی بنائے، اور رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کرے، تاکہ امن قائم ہو سکے، رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کرنا مایوس کُن ہے، لگتا ایسا ہے کہ سندھ حکومت دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے، جس کی وجہ سے تکفیری دہشتگردوں نے سندھ میں پناہیں لے رکھی ہیں، لہٰذا کراچی کی طرز پر پورے سندھ میں رینجرز کو ٹارگٹڈ آپریشن کے بھرپور اختیارات دیئے جائیں۔