Uncategorized

اغواء کاروں نے جس کمرے میں رکھا گیا وہاں داعش اور تحریک طالبان کے بینرز لگے تھے، اویس علی شاہ

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ اغواء کاروں نے انہیں جس کمرے میں قید رکھا وہاں داعش اور ٹی ٹی پی کے بینرز لگے ہوئے تھے اور اغواء کاروں نے اپنے ساتھیوں کی رہائی کی بات کی۔ پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اغواء کاروں نے انہیں اغواء کرنے کے بعد موبائل فون فورا بند کر دیا اور شناختی کارڈ چیک کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اغواء کاروں نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا تم کمال خان ہو تاہم انکار پر انہوں نے میرا شناختی کارڈ چیک کیا۔

اویس علی شاہ نے مزید کہا کہ انہیں اغواء کرکے جس کمرے میں لے جایا گیا وہاں اے سی چل رہا تھا اور اغواء کاروں نے ان سے اپنے ساتھیوں کی رہائی کے بارے میں کہا۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں بیرسٹر اویس علی شاہ کا کہنا تھا کہ اغواء کار انہیں افطاری کے وقت فروٹ اور پانی دیتے تھے اور نماز پڑھنے سے بھی منع نہیں کرتے تھے۔ تاہم اویس علی شاہ نے اپنے بیان میں اغواء کاروں کی جانب سے جسمانی تشدد کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ یاد رہے کہ اویس علی شاہ کو 20 جون کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایک سپر سٹور کے باہر سے اغواء کیا گیا تھا جنہیں منگل کے روز علی الصبح سکیورٹی فورسز نے ٹانک کے علاقے میں آپریشن کر کے بازیاب کرایا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button