Uncategorized

حکومتی ناانصافیوں اور ظلم و بربریت کیخلاف مجلس وحدت مسلمین نے بروز جمعہ ملک گیر دھرنوں اعلان کردیا

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں علامہ سید حیدر علی الموسوی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ حسن ہمدانی، علامہ محسن حسین آبادی، شیعہ شہریان پاکستان کے رہنما علامہ وقارالحسنین نقوی نے کہا ہے کہ ہم ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور معصوم پاکستانیوں کے قتل عام کیخلاف گذشتہ 2 ماہ 10 دن سے سڑکوں پر موجود ہیں، 13 مئی سے اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھوک ہڑتال پر ہیں، جسے انہوں نے مطالبات کی منظوری اور عملدرآمد تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہوا ہے، آج جب 70 دن ہوئے ہیں لیکن بے حس حکمرانوں کی کان پر جوں تک نہیں رینگی، ہمارے اس پُرامن احتجاجی تحریک اور مطالبات کی تمام اہم سیاسی رہنما، دینی قائدین بشمول اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، کرسچئین کمیونٹی، ہندو اور سکھ برادری، پارلیمنٹیرین، تشیع سے تعلق رکھنے والی تمام اہم قیادتیں، ذاکرین، ماتمی انجمنیں، طلبا، الغرض تمام مکمل حمایت کا اعلان کر چکے ہیں، ہمارے پیش کردہ 10 نکاتی مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بات واضح ہوچکی کہ ان مطالبات میں سے کوئی ایک مطالبہ بھی غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر قانونی نہیں، یہ وہی مطالبات ہیں جن کی آڑ میں پارلیمنٹ نے نیشنل ایکشن پلان منظور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک اور یہاں بسنے والے شہریان کا حق ہے، مگر یہ کیا کہ ان جائز مطالبات کو منظور کروانے کیلئے اتنے دن کی بھوک ہڑتال بھی ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدر حلقوں کی مسلسل بے حسی اور جابندارانہ رویوں کو دیکھتے ہوئے ہم اس بات پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہم اپنی اس احتجاجی تحریک کو پرامن طور پر آگے بڑھائیں، مرحلہ وار ہم اپنی اس آئینی و قانونی جنگ کو جمہوری انداز میں لڑیں گے اور انصاف کے حصول تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، پنجاب کے متعصب حکمرانوں نے ہمارے خلاف انتقامی کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے، پنجاب حکومت میں شامل اہم وزراء دہشتگردوں کی مکمل سرپرستی میں ملوث ہیں اور یہی مائنڈ سیٹ ملت تشیع کیخلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشتگرد تکفیری گروہ کو مکمل آزادی اور حکومتی سرپرستی حاصل ہیں، ہمارے ملک بھر میں اسی دہشتگردوں کا نشانہ بننے والے 24 ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں، آئے روز ملک کے کسی نہ کسی کونے میں ہمارے پروفیشنلز کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے، لیکن آج تک ہمارے کسی شہداء کے قاتل کو سزا تو درکنار گرفتار نہیں کیا گیا، ہمیں بخوبی اندازہ ہے کہ یہ ایک گریٹ گیم کا حصہ ہے، وطن عزیز کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی در پردہ سازشیں جاری ہیں، ہم قائد و اقبال کے گمشدہ پاکستان کی تلاش میں ہیں، مٹھی بھر تکفیری گروہ کی سرپرستی کرنیوالے حکمرانوں اور ریاستی اداروں نے قائد اور اقبال کے پرامن پاکستان کیساتھ ساتھ غداری کی، آج گلی کوچوں اور چوراہوں پر بے گناہ محب وطن پاکستانیوں کے بہنے والے خون کے ذمہ دارا انہی دہشتگردوں کی سرپرستی کرنیوالے حکمران اور ادارے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاد افغانستان کے نام پر پاکستان میں دہشتگردی کو ایمپورٹ کرنے کے ذمہ دار کون ہیں؟؟ علامہ حیدر الموسوی نے مزید کہا کہ حکومتی ایوانوں اور ملک کے تمام اداروں سے متعصب اور تکفیری سوچ رکھنے والوں کے خاتمے کے بغیر ملک میں امن کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کو بیوقوف نہ بنایا جائے، نیشنل ایکشن پلان وفاق اور پنجاب حکومت سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کر رہی ہے، ہم اسی حکومتی ناانصافیوں اور ظلم و بربریت کیخلاف کل بروز جمعہ ملک گیر احتجاجی مظاہرے اور ملک بھر کے اہم شاہراہوں پر علامتی دھرنے دینگے، پنجاب میں راولپنڈی فیض آباد، لاہور میں مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے، گوجرانوالہ جی ٹی روڈ چناب پل پر، فیصل آباد سرگودھا روڈ موٹروے، سرگودھا سیال موڑ موٹروے، قصور ملتان روڈ واں ردا رام پل، سیالکوٹ سبلائم چوک، جھنگ ایوب چوک، جھنگ قائم بھروانہ، ملتان خانیوال روڈ سہو چوک نزد ویلج ہوٹل، بہاولپور فرید گیٹ، رحیمیار خان چوک بہادر، وہاڑی چیچہ وطنی روڈ، مظفر گڑھ منڈا چوک، علی پور کالج چوک، لیہ کاظمی چوک اور ڈیرہ غازیخان، کوٹ چھٹہ میں احتجاجی مظاہرے و علامتی دھرنے ہونگے جو رات آٹھ بجے تک جاری رہیں گے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button