دہشتگردوں کو پناہ دینے والا ڈی پی او اوکاڑہ ہمارے کارکنوں کو ہراساں کر رہا ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا لاہور پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ میں علامہ حسن ہمدانی، علامہ وقارالحسنین نقوی، علامہ ناصر مہدی، علامہ غلام عباس اور علامہ مظہر حسین کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کر سربراہ علامہ راجہ ناصر کی اپیل پر ملک کی 70 سے زائد شاہراہوں پر گلگت بلتستان سے لیکر بلوچستان کوئٹہ تک کامیاب علامتی دھرنے دیئے جو رات گئے پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے، ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے، ہماری اس پُرامن جدوجہد کو متاثر کرنے کیلئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پُرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج کرکے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا، خواتین کیساتھ دست دارزی کی اور گھروں سے موٹرسائیکلوں سمیت قیمتی سامان ساتھ لے گئی، ہم اس بربریت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ڈی پی او اوکاڑہ جس نے دہشتگردوں کو پناہ دے کر اوکاڑہ میں روپوش رکھا جو حساس اداروں کی نشاندہی پر پکڑے اور مارے گئے آج یہ پرامن لوگوں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے، ہم ڈی پی او اوکاڑہ کیخلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور اس کے اس گٹھیا عمل کیخلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی پی او اوکاڑہ نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی، ڈی پی او رانا فیصل رانا ثنااللہ کا بھانجا بھی ہے، اس کی اس انتقامی کارروائی کے پیچھے چھپے کرداروں سے بھی ہم بخوبی واقف ہیں، ہم وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیات شروع کا حکم دیں، ہمارا مطالبہ ہے اگر یہ ایف آئی آر حکومت خارج نہیں کراتی تو بروز پیر 25 جولائی کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے کارکنوں کی رہائی تک کیلئے دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات پر عملدرآمد تک جاری رہیگا، ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اوکاڑہ ڈی پی او کی اس بربریت کیخلاف آواز اُٹھائیں۔