Uncategorized

اگر ہم قائد شہید کے افکار کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو ایسے کام سے اجتناب کریں جس سے تفرقے کی بو آتی ہو، سید علی حسینی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آپ کسی اور تنظیم کو نہیں مانتے تو نہ مانیں لیکن دوسروں کے بارے میں غلط زبان استعمال نہ کریں، اختلاف اگر اس لئے ہو کہ میں اپنی انانیت دوسروں پر مسلط کروں تو یہ بری صفت ہے۔ قائد شہید نے اپنی زندگی میں کوشش کی کہ مومنین کو ایک جگہ متفق کیا جائے، سب کو ایک کیا جائے، اگرچہ ہم اہل بیت کے ماننے والے ہیں لیکن تفرقے کی وجہ سے ہم پاکستان میں شکست کھائے گئے ہیں۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار شھید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے فرزند علامہ سید علی الحسینی نے شیعہ علماء کونسل اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام علامہ عارف حسین الحسینی شہید کی 28 ویں برسی کے موقع پر افکار شہید حسینی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔فرزندِ قائد شھید سید علی حسینی کا کہنا تھا کہ ہم قائد شہید کے افکار کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے اختلاف اور تفرقے کی بو آتی ہو۔ افسوس اس بات ہے کہ ہم نے ادب کے تمام دائروں کو توڑ کر کام شروع کیا ہے، آغا علی حسینی کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں کچھ گفتگو ایسی ہوئی ہیں جس میں مناسب الفاظ نہیں تھے۔ ضروری ہے کہ ایسا کام جس سے قوم کی وحدت ختم ہوتی ہو اس سے گریز کریں۔ قاضی نیاز صاحب نے علماء کے احترام کے حوالے سے بات کی، اس پر کہتا ہوں کہ قائد شہید علماء کے احترام کے قائل تھے۔ میں کہتا ہوں کہ آپ کسی تنظیم کو نہیں مانتے تو نہ مانیئے لیکن کسی کو برا بھلا نہ کہیے۔ جوانوں سے ملتمس ہوں کہ آپ جس تنظیم سے بھی ہوں، جس کسی کو لیڈر مانتے ہوں لیکن آپ کسی دوسرے عالم دین کی بےعزتی کا حق نہیں رکھتے۔

فرزندِ قائد شھید سید علی الحسینی نے کہا کہ ولایت اہل بیتؑ ہمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتی ہے، اگر اہل بیتؑ کی ولایت نہ ہوتی تو مختلف علاقوں کے مختلف اقوام کے لوگ ایک جگہ جمع نہ ہوتے۔ یہ ولایت اہل بیت علیہ السلام ہی کی برکت ہے کہ ہم ایک جگہ جمع ہیں، قائد شہید نے اپنی زندگی میں کوشش کی کہ مومنین کو ایک جگہ متفق کیا جائے، سب کو ایک کیا جائے، اگرچہ ہم اہل بیت کے ماننے والے ہیں لیکن تفرقے کی وجہ سے ہم پاکستان میں شکست کھائے گئے ہیں، پارٹی بنانا ٹھیک ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ یہ تنظیم قوم کے اتفاق و اتحاد کو ختم کر دے، قائد شہید کے زمانے بھی یہ چیزیں تھیں، دو گروپ تھے لیکن قائد شہید نے اپنے مخالفین کے مقابلے میں کبھی بے ادب گفتگو نہیں کی، اپنے مخالفین کو طنز اور بری زبان سے نہیں پکارا۔ اختلاف کو اسٹیج پر نہیں لائے، اپنے مخالفین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال نہیں کرتے تھے۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی اتحاد بین المسلمین کی جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کئے بغیر آزادی پاکستان کا خواب پورا نہیں کیا جا سکتا، شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث ایک پلیٹ فارم پر تھے تو جنت نظیر ملک بنا لیا تھا، اب اتحاد سے اسے مضبوط بنائیں گے، تکفیری سوچ کو علامہ ساجد علی نقوی کی صلح پسندی اور بردباری نے دفن کر دیا، عزاداری سیدالشہدا پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتیں مجالس کیخلاف درج ایف آرز واپس لیں۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین سبزواری، شہید قائد علامہ عارف الحسینی کے فرزند علامہ سید علی الحسینی، پیر اعجاز ہاشمی، ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، علامہ نیاز حسین نقوی، علامہ حمید حسین امامی، علامہ رمضان توقیر، وفا عباس اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button