Uncategorized

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں، علامہ ناظر تقوی

نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)سانحہ کوئٹہ میں تکفیری دہشتگردوں کی منظم کارروائی نے سکیورٹی فورسز کے اداروں کا پول کھول دیا ہے، گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کئی ہزار بے گناہ اس دہشتگردی کا نشانہ بن چکے ہیں، لیکن حکومت اور ریاستی ادارے تاحال اس دہشتگردی کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں، اور دہشتگرد عناصر وقفے وقفے سے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور بعد میں حکومت اور سکیورٹی فورسز کے ادارے لکیر پیٹنے کے سوا کچھ نہیں کرتے اور یہ کھیل گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے سول اسپتال کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے پر اپنے مزمتی بیان میں کیا۔علامہ ناظر تقوی نے میں سول اسپتال دھماکے میںنوے سے زائد افراد کی شھادت پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تمام شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان پر کئی سوالات اُٹھاتے ہیں کہ اتنے وسیع آپریشن کے باوجود تکفیری دہشتگردوں کی کارروائی افسوس ناک عمل ہے، عوام کو تکفیری دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کب تک عوام اپنے پیاروں کے جنازے اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں ہے، کوئی ہے جو عوام کو یہ حقائق بتائے کہ تکفیری دہشتگردوں کا اتنا منظم نیٹ ورک کس کی پشت پناہی پر چل رہا ہے اور اتنا وسیع سرمایہ دہشتگردی پر استعمال ہونے کیلئے کہاں سے آتا ہے، یہ وہ سوالات ہیں کہ جن کے جوابات ریاست پاکستان کو دینے ہونگے کہ ریاست میں ریاست کس نے بنائی۔

صوبائی صدر شیعہ علماء کونسل نے حکومتِ پاکستان باالخصوص پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں کے خلاف آپریشن صرف کراچی میں نہیں، بلکہ پورے ملک میں بلاتفریق کیا جائے، کیونکہ دہشتگرد کسی ایک علاقے یا صوبے سے نہیں، بلکہ یہ ناسور پورے ملک کے گوش و کنار میں پھیلا ہوا ہے، مدارس کی رجسٹریشن اور اُن کیلئے بنائے جانے والے قانون سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوگا۔علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ جب تک تکفیری دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کو سزائے موت نہیں دی جائے گی، اُس وقت تک پاکستان ایسی صورتحال سے دوچار رہے گا۔انھوں نے کہا کہ اگر سانحہ علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کو سزائے موت دے دی جاتی، تو آج یہ دلخراش واقعہ ہرگز پیش نہیں آتا، ہم حکومت کو متوجہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام نزدیک ہے، ہزاروں کی تعداد میں زائرین کوئٹہ کے راستے ایران و کربلا کا سفر کرتے ہیں، جن کی سکیورٹی اور سہولت کیلئے حکومت بلوچستان نے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا ہے، اگر زائرین کے ساتھ کوئی بھی حادثہ پیش آیا، تو اس کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی وزیر داخلہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شیعہ علماء کونسل سندھ کی جانب سے سانحہ کوئٹہ اور زائرین کو سہولیات نہ دینے کے خلاف بروز جمعہ 12 اگست سندھ بھر کی جامع مساجد کے باہر پُرامن احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button