تکفیری دہشتگردوں کو افغان صوبے پکتیا میں تربیت دی جاتی ہے، گرفتار تکفیری دہشتگرد کا انکشاف
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سی ٹی ڈی کے ہاتھوں کچھ روز قبل گرفتار ہونے والے خطرناک تکفیری دہشت گرد تاج محمد عرف سلمان عرف تاجو ولد خان محمد نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گرفتار تکفیری دہشتگرد نے 2012 میں کراچی میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں، ایم پی آر کالونی کے چیف نور سعید عرف ابوبکر (جو مقابلے میں مارا جاچکا ہے) سے ملاقات کرکے شمولیت اختیار کی، جس کے بعد اس کی ملاقات دیگر تکفیری دہشتگردوں راز محمد عرف عمر، ودود، عمر حیات عرف درویش سے ہوئی، جس کے بعد اس نے شہر بھر میں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے ساتھیوں نے کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے پنجاب میں ٹی ٹی پی کے دہشتگرد کمانڈر قاری سمیع اللہ، حمزہ عرف افطان، یوسف افغانی، طلحہ عرف حسین افغانی اور ذیشان سے اس کی کی تفصیلی ملاقات کروائی۔
گرفتار تکفیری دہشتگرد تاج محمد نے بتایا کہ طالبان دہشتگردوں کے اہم کمانڈرز سے ملاقات کے بعد دیگر ساتھیوں کے ہمراہ 2013 میں افغانستان کے علاقے پکتیا بھیجا گیا جہاں طالبان کمانڈر عمر افغانی کے گھر رکھا گیا اور کئی ماہ تک خودکش جیکٹس تیار کرنے، دستی بم بنانے اور بارود سپلائی کرنے کی تربیت دی گئی، جس کے بعد واپس پاکستان بھیجا گیا اور واپس آتے ہی پنجاب اور سندھ میں دہشت گردی کی وارداتوں میں حصہ لیا۔ تکفیری دہشتگرد نے مزید بتایا کہ 2014 میں وہ اپنے ساتھی دہشتگردوں قاری سمیع اللہ، نور سعید عرف ابوبکر اور دیگر کے ساتھ پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ خودکش دھماکا کرنے جا رہا تھا کہ اچانک پولیس سے مقابلہ ہوگیا جس میں ان کے 4 ساتھی واصلِ جہنم ہو گئے، اس واقعے کے بعد فوری طور پر کراچی میں روپوش ہونے کاحکم دیا گیا بعد میں مجھے ایک بار پھر افغانستان بھیجا گیا جہاں میں کافی عرصے تک روپوش رہا۔
گرفتار دہشتگرد نے دوران تفتیش بتایا کہ اس کا کام ناصرف خودکش جیکٹس تیار کرنا تھا بلکہ کسی بھی ہدف کو مکمل کرنے کے لیے خودکش حملہ آور کے ساتھ وہاں جانا اور خودکش حملہ آور کو دھماکے سے اڑانے کیلیے خودکش جیکٹ کا بٹن دبانا ہوتا تھا۔ تکفیری دہشتگرد تاج محمد نے کہا کہ افغانستان میں روپوشی کے بعد 2015 میں ایک بار پھر کراچی واپس آیا جہاں دوبارہ تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ تکفیری دہشت گردوں سے ملاقات کی اور کراچی میں خودکش دھماکوں کی منصوبہ بندی کی لیکن اسی دوران سی ٹی ڈی نے گرفتار کرلیا۔