پاکستان کے تمام دہشتگرد ٹولے کانگریسی ملاؤں کے گروہ سے تعلق رکھتے ہیں، پیر معصوم نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت معصوم نقوی نے اس تاثر کی تردید کی ہے کہ مذہبی طبقے نے قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی مخالفت کی، تاریخی حقیقت یہ ہے کہ اسلام کے دونوں بڑے مکاتب فکر سنی اور شیعہ بانی پاکستان کا ہراول دستہ تھے، کانگریسی ملاوں کی طرف سے علیحدہ وطن کی مخالفت کو علما اور مشائخ کی مخالفت سے تعبیر نہ کیا جائے۔ سینیئر صحافی عارف نظامی کے بیان کے جواب میں پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اہلسنت نے قائداعظم کا بھرپور ساتھ دیا، بنارس سنی کانفرنس کا انعقاد کرکے تحریک پاکستان کی بھرپور حمایت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ اہلسنت کسی صورت علیحدہ وطن کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور خدانخواستہ بیرسٹر محمد علی جناح کسی موڑ پر اس مطالبے سے ہٹ بھی گئے تو سنی علما و مشائخ پاکستان بنا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریسی ملاؤں کا ایک ٹولہ تھا جو پاکستان کے قیام کی نہ صرف مخالفت کرتا تھا، بلکہ قائداعظم کو کافر اعظم بھی قرار دیتا تھا لیکن یہ آزاد وطن کی خیرو برکت ہے کہ مخالفین خود اور اب ان کی اولادیں پاکستان میں رہ رہی ہیں اور اپنے اکابرین کے نظریات کے برعکس دو قومی نظریہ کی حامی نظر آتی ہیں، تو یہ قائداعظم کی جدوجہد کی فتح ہے۔ البتہ پیر معصوم نقوی نے واضح کیا کہ اسی گروہ سے پاکستان کے تمام دہشتگرد ٹولے بھی تعلق رکھتے ہیں، جنہوں نے پہلے جہاد کی نجکاری کے فتوے دیئے، اور افغانستان میں جنگ کیلئے خریدے گئے، امریکہ کی خدمت کرتے رہے، اب یہی ٹولہ پاکستان کی سالمیت کے پیچھے پڑ گیا ہے۔