کربلا سے حاصل درس کو نہ چھوڑ سکتے ہیںاور نہ ہی بھلا سکتے ہیں، علی مہدی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر علی مہدی نے کہا ہے کہ سرزمین شہداء ڈی آئی خان کے باسیوں کا حوصلہ لائق تحسین و قابل ستائش ہے کہ اتنے ظلم و استبداد کے باوجود ان کے پایہ استقامت میں کوئی لغزش نہیں آئی۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹلی امام حسینؑ ڈی آئی خان میں شہید شاہد شیرازی کی مجلس چہلم کے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان نے اپنے خطاب کا آغاز شہداء پر درود و سلام سے کیا اور کہا ہے کہ دشمن کسی بھی شخص کو اس وقت شہید کرتا ہے جب اس کے نظریات، افکار و کردار سے خود خوفزدہ ہوتا ہے۔ پہلے وہ اسے خریدنے کی کوشش کرتا ہے، پھر اسے ڈراتا ہے اور اسے اپنے نظریات سے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔ ان تمام حربوں میں ناکام ہونے کے بعد وہ اسے شہید کر دیتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہدائے ڈیرہ نے اپنے لہو کے خراج سے یہ ثابت کر دیا کہ ہم ہر قسم کی قربانی تو دے سکتے ہیں، مگر اپنے نظریات پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ استقامت، شجاعت اور قربانی کا درس ہمیں کربلا سے ملا ہے۔ ہم کربلاء سے حاصل درس کو کسی صورت نہ چھوڑ سکتے ہیں، نہ بھلا سکتے ہیں۔
علی مہدی کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہماری مشکلات اور مسائل کی وجہ ہمارے نظریات اور عقیدہ ہے۔ تاہم کربلاء والوں نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ جب عزت سے جینا مشکل ہو جائے تو عزت کی موت کو گلے لگا لیا جائے۔ ماضی قریب میں امریکہ و اسرائیل خود کو دنیا کا ٹھیکدار سمجھتے رہے، مگر یہ تشیع ہی ہے، جس نے امریکہ و اسرائیل کے سامنے قیام کیا۔ آج تشیع دنیا کے فیصلوں پر اثر انداز ہے۔