عمران خان کے بعد پشاور ہائی کورٹ بھی تکفیری دہشتگردوں کی سہولت کار نکلی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)نئے پاکستان کے موجد عمران خان تکفیری دہشتگردوں کی سہولت کاری میں تنہا نھی بلکہ نئے پاکستان کی عدلیہ بھی ملک دشمن تکفیری دہشتگردوں کی سہولت کار نکلی۔پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے سفاک تکفیری دہشتگرد کی سزا معطل کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد کالعدم قرار دے دیا ۔
زرائع کے مطابق سفاک تکفیری دہشتگردساز فیکٹری ایک جانب نئے پاکستان کے موجد عمران خان سے صوابدیدی فنڈ وصول کر رہی ہے تو دوسری جانب سے خیبرپختونخواہ کی عدلیہ بھی تکفیری دہشتگردوں کی سہولت کاری میں پیچھے نا رہی۔اطلاعات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور ملک دشمن، اسلام دشمن تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) سے روابط پر فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے سفاک تکفیری دہشتگرد فضل ربی کے اہل خانہ نے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔پشاور ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت جسٹس اختر شاہ اور جسٹس ابراہیم پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ نے کی۔عدالت نے سماعت کے دوران فوجی عدالت کی سزا کو معطل کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ طلب کر لیا۔تکفیری دہشتگرد فضل ربی کو مئی سال 2014 میں سوات سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی پشاور ہائی کورٹ نے 3 تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فوجی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا تھا۔پانچ ماہ قبل جسٹس مظہر عالم اور جسٹس یونس پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے تکفیری دہشتگرد بخت امیر کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے بھی فوجی عدالت کا فیصلہ معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ روزفوجی عدالتوں سے سزا یافتہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث 16 سفاک تکفیری دہشتگردوں کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کردی تھیں۔16 تکفیری دہشتگردوں نے فوجی عدالتوں کے سزائے موت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، آرمی چیف جنرل راحیل شریف پہلے ہی تمام تکفیری دہشت گردوں کی اپیلیں مسترد کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان آرمی ترمیمی ایکٹ 2015 کے تحت وفاقی حکومت کو کسی بھی مقدمے کو فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔