آئی ایس او کے مرکزی کنونشن کی تقریبات جاری، بزم دوستاں میں سابق مرکزی صدور کی شرکت
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کی تقریبات لاہور میں جاری ہیں۔ کنونشن کی خصوصی نشست "بزم دوستاں” کا اہتمام کیا گیا، جس میں سابق مرکزی صدور نے برپور شرکت کی۔
زرائع کے مطابق آئی ایس پاکستان کے لاہور میں جاری مرکزی کنوینشن میں سابق مرکزی صدور کے اعزاز میں ایک خصوصی نشست "بزمِ دوستان” کا اہتمام کیا گیا جس میں آئی ایس پاکستان کے سابق مرکزی صدور جسمیںسابق مرکسی صدر سید شوکت علی شیرازی، سرفراز حسینی، سید ناصر عباس شیرازی، سید فرحان حیدر زیدی، تہور عباس حیدری، اطہر عمران طاہر، سید مسرت عباس، یافث نوید ہاشمی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر موجودہ مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان علی مہدی بھی موجود تھے۔ آئی ایس کے مرکزی صدور کا کہنا تھا کہ آج کے کنفیوز دور میں جوان اور سابقہ ادوار کے کارکنان میں واضح فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورِ حاضر میں معاشرے کی مشکلات کیساتھ قومی مشکلات بھی ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ سابقہ ادوار ہوں یا موجودہ دور، جب تک نظریہ موجود ہے آئی ایس او اپنے نصب العین کے حصول کیلئے کوشاں رہے گی۔ انہوں نے کارکنان کو تاکید کی کہ آئی ایس او کے زیر تربیت نوجوانوں کو اپنا کلیدی اور مثالی کردار ادا کرنا چاہئے۔ سابقہ مرکزی صدر سید مسرت عباس نے کہا کہ بطور محب اہلبیت تعلیم کا حصول ہمارا اولین فرض اور ترجیحات میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ اعلٰی تعلیم کے حصول کاجذبہ مجھے آئی ایس او نے دیا اور ایک عام روایتی شیعہ سے فکری و انقلابی محب اہلبیت بننے کا حقیقی شعور دیا۔
سید شوکت علی شیرازی نے کہا کہ آئی ایس او کی فعالیت کے لئے کوششوں میں اضافہ کرنا ہوگا، آج کے اس پرآشوب دور میں کسی مشن پر کام کرنا آسان نہیں، اس کیلئے بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن کامیاب وہی ہوں گے جو اپنے مقصد پر استقامت کیساتھ کھڑے رہے اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اول اول تو مشکلات آئیں گی، لیکن جب آپ ڈٹے رہے تو مشکلات خود بخود دم توڑ دیں گی اور پھر دنیا آپ کی قوت کا اعتراف کر لے گی۔ یہ وہ منزل ہے جس کیلئے بالخصوص آئی ایس او کے ہر کارکن کو کوشش کرنی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بہت سی تنظیمیں بنیں اور ختم ہوگئیں، لیکن آئی ایس او تاحال فعال اور منظم ہے، اس کی صرف ایک وجہ اس کی استقامت ہے، آئی ایس او نے ہر دور میں اپنے مقصد کو پیش نظر رکھا اور ہر قسم کے حالات کا سامنا کیا، آج آئی ایس او اس مقام پر ہے کہ ملت تشیع کے علاوہ بھی پوری قوم آئی ایس او کے کردار کی معترف ہے۔