بحرینی حکومت ظالمانہ اقدامات سے عوام کی جمہوری آواز کو نہیں دبا سکتی، سبطین سبزواری
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے بحرینی حکومت کی طرف سے الوفاق قومی اسلامی تحریک کے قائد آیت اللہ الشیخ عیسیٰ احمد قاسم اور ان کے دیگر ساتھیوں کی شہریت کی منسوخی اور اپوزیشن پارٹی کی معطلی کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عوام کے جمہوری، سیاسی اور شہری حقوق کی آواز کو ظالمانہ اقدامات سے دبایا نہیں جا سکتا۔
زرائع کے مطابق لاہور میں علما کے وفود سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ 20 جون سے بحرین کے متعصب بادشاہ آل خلیفہ کی وزارت داخلہ نے بحرینی قومیت رکھنے والے 76 سالہ بزرگ عالم دین آیت اللہ الشیخ عیسیٰ احمد قاسم کی شہریت منسوخ کرکے مساجد بند اور نماز جمعہ پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد سے عوام اپنے قائد کی دراز گاوں میں واقع رہائش گاہ کے باہر دھرنا دے کر بحرینی شہنشاہیت کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری کو محض سیاسی جدوجہد اور حقوق مانگنے پر اس کی دھرتی سے بے دخل کرنے کا حق نہیں، بحرینی حکومت کا اقدام اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر، عرب حقوق انسانی اور ایشیائی افریقی آرگنائزیشن کے میثاق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ عالمی ادارے بحرین کی آل خلیفہ حکومت پر دباو بڑھائیں کہ الوفاق اسلامی تحریک کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ختم اور رہنماوں کی شہریت کو بحال کروائے۔ ان کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور دنیا بھر میں جمہوریت کی ٹھیکے داری کے دعوے کرنیوالا امریکہ بحرین میں سیاسی، شہری اور جمہوری حقوق کی پامالی پر کیوں خاموش ہے؟ علامہ سبطین سبزواری نے کہاکہ عرب بادشاہتوں کو اپنا انجام قریب نظر آرہا ہے، اس لئے سیاسی عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کی جاتی ہیں مگر انہیں صدام حسین، کرنل قذافی اور حسنی مبارک کا انجام یاد رکھنا چاہیے۔